بریگیڈئیر (ر) غضنفر علی کا کہنا ہے کہ بھارت کا دہشتگردی کا گٹھ جوڑ خطے کے لئے خطرہ ہے،مودی اور اجیت دوول کی ہندوتوا آئیڈیالوجی سے بھارت میں بھی لوگ تنگ ہیں،انہیں بھارت کی عوام نے جوتے مار کر باہر نکالنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میانمار پر بھارت کے فضائی حملے کے حوالے سے دفائی تجزیہ کار بریگیڈیئر غضنفر علی نے کہا ہے بھارت کا دہشتگردی گٹھ جوڑ خطے کیلئے خطرہ ہے اور بھارت میں صورتحال یہ ہے کہ مودی اور اجیت دوول کی ہندوتوا آئیڈیالوجی سے بھارت میں بھی لوگ نالاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا سسٹم آف گورننس دیکھا جائے تو آر ایس ایس اور بی جے پی دونوں ہندوتوا آئیڈیالوجی پر کارفرما ہیں اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کو اپنے مقاصد کے لیئے استعمال کرتی ہیں۔ ہندوتوا کی پروردہ یہ جماعتیں خطے میں نفرت کی ٹریننگ دیتی ہیں اور خطے کے دیگر ممالک میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عوامل کو پھیلانے میں ملوث ہیں۔
نریندر مودی کی سفاکانہ ہندوتوا سیاست کی وجہ سے ہی سے گجرات کا قصائی کہا جاتا ہے اور دہشت گردی کے حملے یہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ خطے کے دیگر ممالک میں بھی کرتے ہیں اور آج مودی سرکار کی ہندوتوا نے میانمار میں فضائی حملہ کیا۔
اسی طرح کینڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں یہ ملوث ہے اور امریکہ میں بھی سکھ کمیونٹی نے مودی کے خلاف کیسز درج کروائے ہیں۔
برگیڈیئر غضنفر علی نے کہا کہ بھارت کئ دس لوگ قطر سے گرفتار کیئے گئے اور ابھی ایران سے درجنوں بھارتی شرپسند عناصر گرفتار کیئے گئے جو شواہد ہیں کہ بھارت پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک میں دہشت گردی کاروائیوں میں ملوث ہے۔
مودی سرکار کی ان دہشت گرد کاروائیو ں کے سبب دنیا بھر کی جانب سے مذمت کی جارہی ہے اور حال ہی میں جس طرح سے ایس سی او سمٹ میں بھارتی وفد کو سمٹ میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا بھر میں مودی کونا پسندیدگی سے دیکھا جا رہا ہے۔