پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گولڈ میڈلسٹ اور اولمپک ایتھلیٹ ارشد ندیم ان دنوں برطانیہ کے شہر کیمبرج کے ایک معروف اسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں ان کی طبیعت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔
برطانیہ میں آزاد ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرز نے بتایا کہ ارشد ندیم کو حالیہ عالمی مقابلے کے دوران شدید انجری کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد انہیں برطانیہ منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں ان کے علاج کے لیے ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل ایک خصوصی میڈیکل ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ان کی صحت کی جلد بحالی کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹس میں ارشد ندیم کی حالت کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے اور معالجین پر امید ہیں کہ وہ جلد مکمل طور پر صحت یاب ہو جائیں گے۔
ارشد ندیم نے سوشل میڈیا کے ذریعے قوم سے جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔ اس موقع پر ملک بھر سے مداحوں کی جانب سے ان کی صحت کے لیے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی قوم اپنے ہیرو کی جلد صحتیابی کے لیے پر امید ہے اور دعا گو ہے کہ وہ ایک بار پھر میدان میں واپس آ کر ملک کا نام روشن کریں۔
اس سے قبل لندن ہیتھرو ایئرپورٹ پر پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے ارشد ندیم کا پرتپاک استقبال کیا۔ برٹش پاکستانیوں کی جانب سے پھولوں کے گلدستے سے بھی ان کا استقبال کیا گیا اور انہوں نے قوم کے لیے ان کی خدمات کو سراہا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد نے کہا کہ وہ بھارت کے نیرج چوپڑا کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری تیاری کے ساتھ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں حصہ لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرا اصل مقابلہ خود سے ہے لیکن نیرج چوپڑا کے خلاف میچ بھی مقابلہ سخت ہوگا۔
ارشد ندیم کا شمار ان چند پاکستانی کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے عالمی شہرت حاصل کی ہے۔ توقع ہے کہ نیرج چوپڑا کے ساتھ ان کا آنے والا مقابلہ پاکستان اور بھارت دونوں میں کھیلوں کے شائقین میں ایک بار پھر جوش و خروش پیدا کرے گا۔