بھارت کی فضائی نگرانی کیلئے بھاری سرمایہ کاری، دفاعی حکمت عملی میں نیا موڑ

بھارت کی فضائی نگرانی کیلئے بھاری سرمایہ کاری، دفاعی حکمت عملی میں نیا موڑ

بھارت کا نیکسٹ جنریشن کے  20,000 کروڑ روپے کی بھاری لاگت کے ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹمز (AWACS) کی پیداوار کی منظوری اس کی جارحانہ دفاعی جدید کاری کے منصوبے کا ایک اور اہم قدم ہے،  یہ اقدام ایک واضح اور سوچی سمجھی  طے شدہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس پر بھارت نے آپریشن سندور کے بعد سے عمل کیا ہے۔

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق بھارتی حکومت نے ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹمز (ای اے ڈبلیو اے سی ایس انڈیا) کی پیداوار کی منظوری دے دی ہے، جو دفاعی صلاحیتوں میں ایک اہم سنگ میل ہے ، یہ منصوبہ بھارتی فضائیہ (IAF) کی آپریشنل صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بڑھا دے گا اور بھارت کو ایک ایسے گروپ میں شامل کرے گا جو مقامی طور پر تیار کردہ ایئر بورن نگرانی کی ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتا ہے۔

دفاعی جدید کاری میں ایک اسٹرٹیجک قدم

ای اے ڈبلیو اے سی ایس انڈیا پروگرام کی منظوری بھارت کے جاری دفاعی جدید کاری کے منصوبے کا اہم حصہ ہے،  بھارتی حکومت نے اپنی دفاعی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے فضائی نگرانی کے شعبے میں خاص طور پر سرمایہ کاری کی ہے۔

نیا ای اے ڈبلیو اے سی ایس سسٹم بھارتی فضائیہ کو چھ بڑے پلیٹ فارمز فراہم کرے گا جو دشمن کے طیاروں، زمینی سینسرز اور دیگر اہم آلات کو وسیع فاصلے پر دریافت کرنے کے قابل ہوں گے،  یہ سسٹم ایئر بورن کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے طور پر بھی کام کرے گا، جو بھارت کی فضائی نگرانی کی صلاحیت کو وقت کے حساب سے بڑھا دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ کے سنگل سیٹ جگوار طیارہ حادثے میں 2ہلاکتیں؟ مبصرین نے سوالات اٹھا دیے

اکنامک ٹائمز کے مطابق، اس منصوبے میں ایک جدید ریڈار سسٹم شامل ہوگا جو مکمل 360 ڈگری کوریج فراہم کرے گا، جس سے بھارت کو وسیع علاقوں کی نگرانی کرنے میں مدد ملے گی،  یہ پلیٹ فارمز ایئربس اے 321 طیاروں پر نصب ہوں گے جو بھارتی فضائیہ پہلے ہی حاصل کر چکی ہے،  ان طیاروں میں وسیع نوعیت کی تبدیلیاں کی جائیں گی، جن میں ایک ڈورسل ریڈار فن کی تنصیب شامل ہوگی، تاکہ مکمل ریڈار کوریج کو یقینی بنایا جا سکے۔

بھارت کی دفاعی اور اسٹرٹیجک صلاحیتوں میں اضافہ

بھارت کا یہ اقدام صرف جدید ترین فضائی نگرانی کے آلات حاصل کرنے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ اس کے وسیع تر اور جارحانہ دفاعی منصوبے کا حصہ ہے۔ ای اے ڈبلیو اے سی ایس سسٹم نہ صرف دفاعی تدابیر کے طور پر اہم ہے بلکہ اس سے بھارت کی اسٹرٹیجک تیاریوں کو بھی تقویت ملے گی۔ یہ بھارت کی فوجی آپریشنز کو صرف نگرانی اور مانیٹرنگ تک محدود نہیں رکھے گا بلکہ اسے گہرے حملوں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول کے لئے ایک اہم معاون کے طور پر کام کرنے کا موقع دے گا۔

صرف دفاعی نہیں – ایک جارحانہ حکمت عملی کی تیاری؟

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق بھارت کے ذریعے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مقامی ٹیکنالوجیز کے ذریعے مضبوط کرنا کئی اسٹرٹیجک سوالات کو جنم دیتا ہے، ای اے ڈبلیو اے سی ایس کی منظوری آپریشن سندور کے بعد آئی ہے، جس میں بھارتی فضایہ کی کارکردگی کھل کر سامنے آچکی ، بھارت جو جدید ہتھیار خرید رہا ہے، جیسے رافیل طیارے، جدید ڈرونز، طویل فاصلے کے میزائل سسٹمز اور اسٹیلث وار شپ، یہ تمام ٹیکنالوجیز خاص طور پر ایک خاص قسم کی جنگ کے لئے تیار کی جا رہی ہیں ۔

اسٹرٹیجک طور پر، ای اے ڈبلیو اے سی ایس سسٹم صرف ایک دفاعی آلہ نہیں ہے بلکہ  یہ بھارت کی وسیع فوجی منصوبہ بندی کے لئے ایک اہم معاون ہے، جو بڑے حملوں کی صلاحیت بڑھانے اور فضائی حدود کے کنٹرول کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرے گا ،  بھارت کی بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیتوں کو دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ بھارت دفاعی بجائے جارحانہ کارروائیوں کی تیاری کر رہا ہے۔

فوجی غلبے کے لئے طویل المدتی عزائم

بھارتی حکومت کے دفاعی منصوبوں کو اکیلا نہیں دیکھا جا سکتا، حالیہ برسوں میں نئی دہلی کی طرف سے جو بھی خریداری یا مقامی ترقی کی گئی ہے، اس میں ایک واضح اسٹرٹیجک نمونہ ہے،  بھارت اپنے بڑھتے ہوئے دفاعی ذرائع سے صرف علاقائی طاقت نہیں بن رہا، بلکہ وہ ایک عالمی فوجی کھلاڑی بننے کی سمت میں بھی گامزن ہے۔ ای اے ڈبلیو اے سی ایس انڈیا کا منصوبہ اس وسیع فوجی طاقت کا ایک اور پہلو ہے، جو نئی دہلی کے طویل المدتی دفاعی مقاصد کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ مہنگی ٹیکنالوجی کے باوجود جنگی میدان میں بری طرح بےبس ثابت ہوئی، فرانس بھی پریشان

جب بھارت کی فوجی صلاحیتوں کو دیکھا جائے، تو یہ واضح ہوتا ہے کہ بھارت کی فوجی منصوبہ بندی امن کے لئے نہیں بلکہ علاقائی غلبے کے لئے ہے،  ای اے ڈبلیو اے سی ایس سسٹم، اور اس کی منظوری کے پیچھے کی حکمت عملی، یہ بتاتی ہے کہ بھارت اپنی فوجی طاقت کو بلند کرنے کے لئے تیار ہے، چاہے اس کا مقصد صرف دفاعی طاقت ہو یا پھر جنگی غلبہ۔

 علاقائی سیاست میں ایک تبدیلی

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق ای اے ڈبلیو اے سی ایس انڈیا کی منظوری ایک واضح اشارہ ہے کہ بھارت اپنی فوجی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے کی سمت میں جا رہا ہے،  یہ منصوبہ بھارتی فضائیہ کی نگرانی اور آپریشنل رسائی کو بڑھائے گا، اور بھارت کے طویل المدتی دفاعی عزائم کو ظاہر کرے گا۔ حکومت کا یہ اقدام بھارت کی فوجی طاقت میں اضافے کا اشارہ ملتا ہے لیکن اس کے جنگی عزایم کو بھی بے نقاب کرتا ہے ، جو نہ صرف امن کے لئے بلکہ جنگی غلبے کے لئے تیار کی جا رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *