مودی سرکار کی ناقص حکمت عملیوں اور نااہلی کے باعث بھارت میں معاشرتی برائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس نے نہ صرف عورتوں کی عزت کو خطرے میں ڈالا بلکہ اب بیرونِ ملک بھارتی بچوں کی سلامتی بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔
عالمی سطح پر بھارتیوں کے ہاتھوں بچوں کی عزت و سلامتی غیر محفوظ ہو گئی ہے، جس سے بھارت کی عالمی ساکھ پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
بھارتی مجرموں کے سیاسی روابط نے بھارت کی بین الاقوامی تصویر کو مزید بدنام کیا ہے۔ ایسے عناصر جو بیرونِ ملک بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث ہیں، انہیں اعلیٰ سیاسی پشت پناہی حاصل ہے، جو بھارت کے عالمی موقف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
امریکہ کی ایک ریاست میں بھارتی شہری گرجیت ملہی کو بچوں کی فحش ویڈیوز رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جس کی خبر این ڈی ٹی وی نے دی ہے۔ گرجیت ملہی کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر اس کی مختلف سیاسی شخصیات کے ساتھ تصاویر وائرل ہو گئی ہیں، جس نے تنازعہ مزید بڑھا دیا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس نے ملہی کا تعلق عام آدمی پارٹی سے جوڑ کر ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مودی کے دور اقتدار میں بھارتی فوج میں چھپے درندے بے نقاب، کرنل امیت کمارنے بھانڈا پھوڑ دیا
کانگریس کے رہنما سکھپال سنگھ کھیرہ نے بھگونت مان سے وضاحت طلب کی ہے کہ ملہی جیسے مجرم کے ساتھ ان کا یا ان کے خاندان کا کیا تعلق ہے، جس سے بھارتی سیاست میں گھمبیر سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
بھارتی سیاسی جماعتیں اس سنگین جرم سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک دوسرے پر الزامات لگانے میں مصروف ہیں، جبکہ حقیقت میں بیرونِ ملک مقیم جرائم پیشہ بھارتی عناصر امریکہ اور دیگر مغربی انٹیلی جنس اداروں کے لیے سنگین سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔
خود کو “وشو گرو” کہنے والا بھارت اب بچوں کے جنسی استحصال جیسے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کو سیاسی پشت پناہی فراہم کر کے اپنی اخلاقی و سیاسی پستی کا ثبوت دے رہا ہے، جو ملک کی عالمی ساکھ کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔