آزاد ریسرچ کے مطابق بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحانہ کاروائیوں کی تیاریاں کھل کر سامنے آ گئیں ہیں , بھارتی ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی) نے ہندوستانی مسلح افواج کے لیے 87 آرمڈ میڈیم اونچائی والے لانگ اینڈیورنس (MALE) ڈرونز کے حصول کی منظوری دینے کے لیے تیار ہے۔
آزاد ریسرچ نے نشاندہی کی ہے کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحانہ کاروائیوں کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں اور حال ہی میں بھارت نے کی ڈیفنس ایکوزیشن کونسل نے اور کیبنٹ کمیٹی آف سیکیورٹی نے بھارتی افواج کے لیئے ، چھ ہوائی برن ارلی وارننگ اور کنٹرول ہوائی جہازوں کی خریداری جو ایئربس 319 پلیٹ فارم پر مشتل ہوں گے یقینی بنائی ہے ۔
آزاد ریسرچ کے مطابق ان دونوں اقدامات کا مقصد آپریشن سندور کے دوران بھارت کو درپیش خامیوں کو پورا کرنا ہے۔ آزاد ریسرچ کے مطابق بھارت کے اس جارحانہ اقدامات کو آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کے موجودہ سیاسی دباؤ سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے بعد جس میں پاکستان کے رافیل مار گرانے کے دعووں کو درست قرار دیا گیا تھا کہ 7 مئی کی رات متعدد ہندوستانی لڑاکا طیارے مار گرائے گئے تھے، مودی سرکار کی شدید تذلیل ہوئی ہے۔
آزاد ریسرچ کے مطابق مودی سرکار نے ہندوستانی فوجی برتری کا بیانیہ جس کو گھریلو پروپیگنڈے کے لیے بہت احتیاط سے تیار کیا گیا تھا – بکھر گیا ہے۔ بی جے پی کے ممکنہ سیاسی ردعمل اور اس کے ہائپر نیشنلسٹ ووٹر بیس میں بدنام ہونے کے خطرے کے ساتھ، اس پر “اسکور طے کرنے” اور فوجی جارحیت کے ایک اور شو کے ذریعے اپنا تسلط بحال کرنے کے لیے زبردست دباؤ ہے۔
آزاد ریسرچ کا کہنا ہے کہ یہ نئے ڈرونز اور AEW&C ہوائی جہاز طاقت کے ملٹی پلائر ہیں جو بھارتی فضائیہ کو نگرانی، ہدف بنانے اور حملہ کرنے کی بہتر صلاحیتیں فراہم کریں گے—ایسے اوزار جو نہ صرف دفاعی طور پر استعمال کیے جا سکتے ہیں، بلکہ انسداد دہشت گردی کی آڑ میں سرحد پار سے اشتعال انگیز کارروائیوں کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان حصولات کا وقت اور پیمانہ بتاتا ہے کہ بی جے پی مستقبل قریب میں پاکستان کے خلاف ایک اور خطرناک مہم جوئی کے لیے میدان تیار کر رہی ہے، جس سے ملکی سیاسی فائدے کے لیے جنوبی ایشیا میں علاقائی استحکام کو خطرہ لاحق ہو گا۔