بھارت کا پاکستان کے جوہری اثاثوں پر حملے کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب، ’آزاد فیکٹ چیک‘ نے ساری حقیقت آشکار کردی

بھارت کا پاکستان کے جوہری اثاثوں پر حملے کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب، ’آزاد فیکٹ چیک‘ نے ساری حقیقت آشکار کردی

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا بھارت کا پاکستان کے ’کرانا ہلز‘ میں جوہری اثاثوں پر کامیاب فضائی حملے کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب ہو گیا ہے، ’آزاد فیکٹ چیک‘ نے ساری حقیقت آشکار کر دی۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد فیکٹ چیک نے کیا پراپیگنڈہ بے نقاب، بھارتی سوشل میڈیا کی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام بارے من گھڑت افواہ سازی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ‘ پر ’انڈین وار زون‘ نامی اکاؤنٹ نے سٹیلائٹ تصاویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی افواج نے ’کرانا ہلز‘ میں پاکستان کی نیوکلیئر سائٹ کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا ہے‘۔’آزاد فیکٹ چیک‘ نے شوائد، ثبوت اور تحقیق کے ساتھ غلط ثابت کر دیا ہے۔

’آزاد فیکٹ چیک کے مطابق‘ بھارتی اکاؤنٹ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو اور دعویٰ  بے بنیاد اور جھوٹا ہے کیونکہ ’کرانا ہلز‘ میں پاکستان کے کوئی بھی ایٹمی تنصیب موجود نہیں ہے ’آزاد فیکٹ چیک‘ کے مطابق یہ ویڈیو اس دعوے سے کوئی تعلق نہیں رکھتی بلکہ دراصل یہ ویڈیو بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کی فوٹیج ہے۔

آزاد فیکٹ چیک کے مطابق بھارتی اکاؤنٹ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو دراصل بھارتی فوج کی ناگروٹہ چھاؤنی کی تباہی کے مناظر ہیں، جسے افواج پاکستان نے ’آپریشن بنیان مرصوص ‘ کے دوران مکمل تباہ کر دیا تھا، آزاد فیکٹ کے مطابق یہ چھاؤنی بھارت کی ’وائٹ نائٹس کور ‘ کا ہیڈکوارٹر تھا۔

مزید پڑھیں:آزاد فیکٹ چیک نے بھارت کا جھنگ میں 105 ایکڑ مدرسے کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب کردیا

آزاد فیکٹ کے مطابق پاکستان کے ’کرانا ہلز‘  میں کوئی جوہری تنصیب موجود نہیں ہے۔ یہ دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے، جسے کئی بین الاقوامی میڈیا ادارے بھی جھٹلا چکے ہیں۔

’آزاد فیکٹ چیک‘ کے مطابق پوسٹ کی گئی ویڈیو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور اس کی اصل حقیقت واضح ہو چکی ہے۔

یہ واقعہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات خصوصاً بھارت اور پاکستان جیسے حساس تعلقات رکھنے والے ممالک کے مابین کشیدگی کو مزید بڑھاوا دینے کے خطرے کو اجاگر کرتا ہے‘۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *