ایندھن کی درآمدات میں اضافہ، پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 13.97 ارب ڈالرتک پہنچ گیا

ایندھن کی درآمدات میں اضافہ، پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 13.97 ارب ڈالرتک پہنچ گیا

مالی سال 2024-25  میں پاکستان کا مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 7.37 فیصد کے اضافے کے ساتھ 13.974 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جو گزشتہ مالی سال میں 13.014 ارب ڈالر تھا۔ اس خسارے میں اضافے کی بنیادی وجہ ایندھن، خاص طور پر خام تیل کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہے، جس کی مقدار میں 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مالی سال 24۔2023 میں تجارتی خسارے میں 20.47 فیصد کمی دیکھنے میں آئی تھی، جو 16.365 ارب ڈالر سے کم ہو کر 13.014 ارب ڈالر رہ گیا تھا۔ تاہم،  مالی سال 2025 میں توانائی کی درآمدات میں اضافے اور برآمدات میں سست روی نے تجارتی توازن پر منفی اثر ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں:ملک کے تجارتی خسارہ میں 26فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2025 میں مشرقِ وسطیٰ سے درآمدات 5.64 فیصد اضافے کے ساتھ 17.081 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ برآمدات میں 1.52 فیصد کمی ہوئی اور وہ 3.107 ارب ڈالر رہ گئیں، جو پچھلے سال 3.155 ارب ڈالر تھیں۔

ملک وار تجارتی جائزہ

سعودی عرب کے ساتھ تجارت میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا۔ مالی سال 2025 میں پاکستان کی برآمدات 0.84 فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ 704.32 ملین ڈالر رہیں، جبکہ درآمدات میں 16.6 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، جو 4.492 ارب ڈالر سے گھٹ کر 3.746 ارب ڈالر ہو گئیں۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا۔ مالی سال 2025 میں برآمدات 1.87 فیصد اضافے کے ساتھ 2.121 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جن میں چاول، گوشت، کاٹن گارمنٹس، آم اور امرود شامل ہیں۔ تاہم، یو اے ای سے درآمدات میں 25.75 فیصد اضافہ ہوا، جو 6.328 ارب ڈالر سے بڑھ کر 7.958 ارب ڈالر تک جا پہنچیں۔

دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ تجارت میں کمی دیکھی گئی۔ بحرین کو برآمدات 23.36 فیصد کمی کے ساتھ 52.63 ملین ڈالر رہیں، جبکہ درآمدات بھی 7.37 فیصد کمی کے ساتھ 201.30 ملین ڈالر تک محدود رہیں۔

مزید پڑھیں:مارچ میں تجارتی خسارہ 56 فیصد بڑھ کر 2 ارب 17 کروڑ ڈالر ریکارڈ

قطر کو برآمدات میں 28.65 فیصد کمی آئی اور وہ 116.67 ملین ڈالر رہیں، جبکہ قطر سے درآمدات میں 4.54 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 3.499 ارب ڈالر ہو گئیں۔ کویت کو برآمدات 13.87 فیصد کمی کے ساتھ 112.57 ملین ڈالر رہیں، اور درآمدات میں 6 فیصد کمی کے ساتھ 1.677 ارب ڈالر ہو گئیں۔

حکومتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی

تجارتی خسارے پر قابو پانے اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے، پاکستان نے حال ہی میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی ) کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کا مقصد تجارتی تعلقات کو وسعت دینا اور پاکستانی مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان توانائی کی درآمدات پر انحصار کم نہیں کرتا اور برآمدی شعبے کی مسابقت کو بہتر نہیں بناتا، اس وقت تک مشرقِ وسطیٰ کے ساتھ تجارتی خسارہ ایک چیلنج بنا رہے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *