امریکی صدر نے سیز فائر کے دعوؤں کی سلور جوبلی بنا لی، مودی سرکار تا حال خاموش کیوں؟، جے رام رمیش برس پڑے

امریکی صدر نے سیز فائر کے دعوؤں کی سلور جوبلی بنا لی، مودی سرکار تا حال خاموش کیوں؟، جے رام رمیش برس پڑے

کانگریس کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے ایک بار پھر مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار اب تک پارلیمنٹ میں انتہائی حساس مسئلے ’پہلگام فالس فلیگ‘ اور ’ آپریشن سندور‘ پر بحث سے کترا رہی ہے، جبکہ امریکی صدر 73 دنوں میں 25 بار سیز فائر کا دعویٰ کر کے سلور جوبلی منا لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آپریشن بُنیان مرصوص میں عبرتناک شکست ، کانگریس رہنما کے بھارتی حکومت پر تابڑ توڑ حملے

منگل کو امریکی صدر کے ایک بار پھر بھارتی طیاروں کے گرنے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کرانے میں اپنے کردار ادا کرنے سے متعلق بیان پر جے رام رمیش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم نریندر مودی کی ’پہلگام فالس فلیگ‘ اور ’آپریشن سندور‘ خاموشی پر سنگین سوال اٹھا دیے ہیں۔

جے رام رمیشن نے کہا کہ ’مودی حکومت ان احساس معاملات پر نہ تو پارلیمنٹ میں بحث پر راضی ہے اور نہ ہی وزیر اعظم کے جواب کی کوئی یقین دہانی کرا رہی ہے۔ نریندر مودی کو صرف بیرون ملک دوروں اور اندرونِ ملک جمہوری اداروں کو غیر مستحکم کرنے کی فرصت ہے‘۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب صدر ٹرمپ نے ایک تقریب میں پھر دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جوہری جنگ کو روکا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگیں روکیں، وہ شاید جوہری جنگ کی طرف جا رہے تھے۔ پچھلے حملے میں بھارت کے 5 طیارے مار گرائے گئے تھے۔ میں نے انہیں فون کر کے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو تجارت ختم سمجھو، وہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ کون جانتا تھا کہ یہ کہاں ختم ہوتی؟ میں نے اسے روکا‘۔

مزید پڑھیں:آپریشن سندور پر ہزیمت چھپانے کیلئے بھارتی نائب صدر سے زبردستی استعفی لے لیا گیا

جے رام رمیش نے کہا کہ یہ 73 دنوں میں 25ویں بار ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسے دعوے کیے ہیں۔ ’صدر ٹرمپ نے اپنے دعوؤں کی سلور جوبلی منا لی ہے‘۔ لیکن ہمارے اپنے وزیر اعظم مکمل خاموش ہیں‘۔

کانگریس رہنما کی یہ تنقید اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اپوزیشن کو حکومت کی پارلیمانی حکمت عملی پر شدید تحفظات ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بین الاقوامی سطح پر بھارت کی خارجہ پالیسی اور ساکھ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔امریکی صدر کے حالیہ بیان پر تاحال وزارتِ خارجہ کی جانب سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *