ایشیائی کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس، محسن نقوی ڈھاکہ پہنچ گئے، بھارت کا مخاصمانہ روّیہ، شرکت سے انکار

ایشیائی کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس، محسن نقوی ڈھاکہ پہنچ گئے، بھارت کا مخاصمانہ روّیہ، شرکت سے انکار

ایشیائی کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی ڈھاکہ پہنچے گئے ہیں تاکہ اے سی سی کے سالانہ اجلاس کی صدارت کر سکیں، تاہم بھارت نے پاکستان مخالف مخاصمانہ روّیہ جاری رکھتے ہوئے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔

’اے سی سی‘ کا اجلاس 24 جولائی کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہونے والا ہے۔ محسن نقوی کا یہ دورہ ایشیائی کرکٹ کے لیے انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے، جس میں آئندہ ایشیا کپ کے میزبان ملک اور شیڈول کو حتمی شکل دیے جانے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ میں پاکستان سے کھیلنے کا فیصلہ بھارتی بورڈ نے مودی حکومت پرڈال دیا

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی، جو پاکستان کے نگراں وزیر داخلہ بھی ہیں، کو ہوائی اڈے پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر امین الاسلام نے خوش آمدید کہا۔ بدھ کی رات ڈھاکہ میں اجلاس میں شریک مندوبین کے اعزاز میں ایک باوقار عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

اے سی سی کے رکن کئی ممالک کے عہدیدار اور نمائندے پہلے ہی اجلاس میں شرکت کے لیے ڈھاکہ شہر پہنچ چکے ہیں۔ تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی نمایاں غیر حاضری نے اجلاس کی اہمیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

منگل کی شام تک، بی سی سی آئی نے نہ تو اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی اور نہ ہی ورچوئل شرکت کی حامی بھری ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، بورڈ نے ڈھاکہ میں اجلاس کے انعقاد پر سیکیورٹی اور سیاسی خدشات کے باعث اس میں شرکت سے باضابطہ انکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:کھیل کے میدان سے پاکستان کے لیے ایک اور بڑی خوشخبری

تعلقات میں کشیدگی کی ایک اور علامت یہ ہے کہ بی سی سی آئی نے اگست میں شیڈول اپنی دو طرفہ سیریز کو بھی مؤخر کر دیا ہے، جو کہ بنگلہ دیش کے خلاف کھیلی جانی تھی۔

چونکہ آئندہ ایشیا کپ کی میزبانی بھارت کے سپرد ہے، اس کی سالانہ اجلاس میں غیر حاضری سے ٹورنامنٹ کی منصوبہ بندی اور انعقاد سے متعلق خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ صورتحال اے سی سی کے اندر کشیدگی کو بڑھا رہی ہے، جو کہ غیر یقینی علاقائی حالات کے باوجود اپنا ایجنڈا آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *