مغربی بنگال میں بی جے پی کے فرقہ وارانہ وار، بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو جبری طور پر بنگلہ دیش میں دھکیلنے کا سلسلسہ جاری

مغربی بنگال میں بی جے پی کے فرقہ وارانہ وار، بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو جبری طور پر بنگلہ دیش میں دھکیلنے کا سلسلسہ جاری

آزادریسرچ نے نشاندہی کی ہے کہ بھارت میں مغربی بنگال میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کی جبری بے دخلی کی حالیہ لہر نے ہندوستان کی سیکولر روح پر آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کے اثرو رسوخ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق مغربی بنگال میں آر ایس ایس اور بے جی پی کی جانب سے فرقہ ورانہ بنیادوں پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو جبری طور پر بنگلہ دیش میں دھکیلے جانے کا  سلسلسہ جار ی ہے اورہندوستانی حکام نے غیر قانونی طور پر ہندوستانی شہریوں کو بشمول خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معذوروں سمیت تمام خاندانوں کو سرحد کے اس پار بنگلہ دیش میں زور زبردستی دھکیلنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، ان کے شناختی کاغذات تباہ کرنے کے بعد، انہیں وحشیانہ مار پیٹ کا نشانہ بنایا اور بندوق کی نوک پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق یہ محض انتظامی زیادتی نہیں ہے۔ یہ نسلی پروفائلنگ کی ایک دانستہ حکمت عملی ہے جو سیاسی اور سماجی منظر نامے سے مسلمانوں کی موجودگی کو مٹانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو “غیر قانونی درانداز” قرار دے کر، بی جے پی 2026 کے اہم ریاستی انتخابات سے پہلے خوف پیدا کرنے، فرقہ وارانہ تقسیم کو گہرا کرنے اور انتخابی فوائد حاصل کرنے کے لیے پوری کمیونٹی کو غیر انسانی بنا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان غزہ نہیں ایٹمی پاورہے، فلموں سے باہر آجائیں، سابق بھارتی جنرل کا گودی میڈیا کو منہ توڑ جواب

آزاد ریسرچ نے واضح کیا ہے کہ یہ مہم آمرانہ حکومتوں کی ایک سرد بازگشت ہے جو اقلیتوں کو پسماندہ کرنے کے لیے شہریت اور شناخت کو ہتھیار بناتی ہے۔ یہ قانون کی حکمرانی کو پسِ پشت ڈال کر ہندوستان کے آئین کا مذاق اڑاتا ہے، اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

آزاد ریسرچ کا کہنا ہے اس حوالے سے جو ظلم و زیادتی کے واقعات سامنے آ رہے ہیں وہ صرف ایک انسانی بحران نہیں ہے – یہ ایک فرقہ وارانہ بنیادوں پر ایک ایسا اادارہ بنانا ہے، جہاں سیاسی طاقت سب سے زیادہ کمزور لوگوں کے ظلم و ستم اور بے دخلی پر استوار ہوتی ہے۔

آر ایس ایس-بی جے پی نے حکمرانی کو نفرت پھیلانے کی ایک مذموم مشق میں گھٹا دیا ہے، ریاست کی مشینری کو دہشت زدہ کرنے اور ملک بدر کرنے کے لیے استعمال کیاجا رہا ہے، اور اس سب کیلئے قومی سلامتی کے محافظوں کا روپ دھارا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان غزہ نہیں ایٹمی پاورہے، فلموں سے باہر آجائیں، سابق بھارتی جنرل کا گودی میڈیا کو منہ توڑ جواب

آزاد ریسرچ کا کہنا ہے اگر اس پر نظر نہ رکھی گئی تو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی تعصب میں یہ تسلسل سے ہوتے واقعات ہندوستان کے سیکولر ملک کے بڑے دعویدار نعرے کو خالی کھوکھلے دعوے میں بدل دے گا، خوف، تقسیم اور ناقابل واپسی اخلاقی انحطاط کی میراث ہی پھر باقی بچے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *