مودی کی بی جے پی کا ووٹ بینک بچانے کے لیے خطے کو جنگ میں جھونکنے کی تیاری

مودی کی بی جے پی کا ووٹ بینک بچانے کے لیے خطے کو جنگ میں جھونکنے کی تیاری

بھارت کی جانب سے سرکاری ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے تیار کردہ انتہائی مہلک اور نشانہ باز میزائل کا بغیر پائلٹ جاسوس طیارے سے کرنول میں واقع نوآر آزمائشی میدان پر کیا گیا حالیہ تجربہ کوئی سادہ فوجی پیش رفت نہیں بلکہ ایک سنگین اسٹریٹجک تبدیلی کا کھلا عندیہ ہے۔

یہ میزائل ایک ایسا ہتھیار ہے جو پاکستان کے خلاف مستقبل کی جارحیت کی منصوبہ بندی کا عکاس ہے۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ بھارت اب روایتی جنگ سے زیادہ ڈرون طیاروں سے میزائل حملوں پر انحصار کرنے جا رہا ہے، تاکہ کسی انسانی جان کے ضیاع کے بغیر غیر اعلانیہ حملے اور دراندازی ممکن بنائی جا سکے۔

یہ تبدیلی اچانک نہیں آئی اس کی جڑیں مئی 2025 کے واقعے آپریشن سندور میں تلاش کی جا سکتی ہیں، جہاں بھارتی فضائیہ کو پاکستانی شاہینوں کے ہاتھوں زلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

رافیل جیسے مہنگے لڑاکا طیارے جنہیں مودی حکومت نے سیاسی تشہیر کا نشان بنایا تھا پاکستانی حدود میں خاک چاٹتے نظر آئے، دنیا نے دیکھا کہ جدید بھارتی ٹیکنالوجی اور اسلحہ صرف نمائش تک محدود ہے، میدانِ جنگ میں صفر ہے۔اسی شرمندگی کو مٹانے کے لیے بھارت نے اپنی حکمت عملی میں خطرناک تبدیلی لانا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :مودی کا بین الاقوامی فسطائی ایجنڈا بے نقاب،برطانوی حکومت سے سکھوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
اب وہ انسانوں کے بجائے مشینوں کے ذریعے حملے کرنا چاہتا ہے، تاکہ شکست کی صورت میں قوم کو لاشیں نہ دکھانا پڑیں اور بین الاقوامی سطح پر “ہم نے تو حملہ کیا ہی نہیں” کا ڈھونگ رچایا جا سکے۔

ULPGM-V3 نامی یہ میزائل عام ہتھیار نہیں بلکہ گہرائی میں جا کر حملے کرنے والا ایک مخصوص آلۂ جارحیت ہے۔ اس میں نصب جدید ہدف یابی ٹیکنالوجی، حرارتی شناختی نظام، اور وزن میں ہلکا ہونا اسے ہر ڈرون کے ساتھ جوڑ کر پاکستانی سرزمین پر “چپکے سے” حملہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔

لیکن معاملہ یہاں ختم نہیں ہوتا۔ اصل خطرہ اس میزائل سے زیادہ اس حکمت عملی کے پیچھے کی سیاسی سوچ ہے۔ “آپریشن سندور” میں ذلت آمیز ناکامی کے بعد نریندر مودی اور بی جے پی حکومت نے اپنی بقا کا سہارا “جنگی نفسیات” اور “پاکستان دشمنی” کو بنا لیا ہے۔.

آر ایس ایس کی سرپرستی میں بی جے پی ایک بار پھر خوف، فریب اور جارحیت کی سیاست کے ذریعے عوام کو اصل مسائل سے بھٹکانا چاہتی ہے۔
مودی جا نتا ہے کہ اگر وہ کوئی نیا بحران کھڑا نہ کر سکے تو سندور  اس کی سیاسی قبر بن سکتا ہے اس لیے اب ہندوستانی قوم کو “ڈرون میزائل” کے نشے میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔

یہ کوئی دفاعی حکمتِ عملی نہیں، بلکہ ایک احمقانہ اور خطرناک سیاسی قمار بازی ہے، جس میں نہ صرف خطے کا امن داؤ پر لگایا جا رہا ہے، بلکہ ایک پاگل پن کی سیاست کے ذریعے بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اصولوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *