پاکستان کے مینگروو جنگلات میں سالانہ 20 سے 50 ملین ڈالر کی آمدنی کا امکان

پاکستان کے مینگروو جنگلات میں سالانہ 20 سے 50 ملین ڈالر کی آمدنی کا امکان

وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور نے کہا ہے کہ پاکستان کے مینگروو جنگلات خاص طور پر سندھ کے انڈس ڈیلٹا علاقے میں واقع وسیع مینگروو جنگلات سالانہ 20 سے 50 ملین ڈالر تک آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:موسمی تبدیلیوں سے نمٹنے کا مشن: وزیراعلیٰ سندھ نے جنگلات کی بحالی کے اہم منصوبے کا اعلان کر دیا

بین الاقوامی دن برائے مینگروو ایکو سسٹم کی حفاظت کے موقع پر بات کرتے ہوئے محمد جنید انور نے بتایا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا مسلسل خشک مینگرو جنگلات کا حامل ملک ہے۔ سندھ میں واقع ڈیلٹا بلیو کاربن پراجیکٹ، جو 350,000 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہے، اب تک کاربن کریڈٹ کی فروخت سے 40 ملین ڈالر حاصل کر چکا ہے اور آئندہ دہائیوں میں اربوں ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں مینگروو کا رقبہ کم یعنی 4,058 ہیکٹر ہے، تاہم وہاں کی فی ہیکٹر کاربن جذب کرنے کی صلاحیت سندھ کے برابر ہے، جس کی وجہ سے بلوچستان کا حصہ بھی پاکستان کے وسیع کاربن مارکیٹ منصوبے میں اہمیت رکھتا ہے۔

ڈیلٹا بلیو کاربن پراجیکٹ 2015 میں سندھ حکومت اور انڈس ڈیلٹا کیپٹل کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے طور پر شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد انڈس ڈیلٹا کے 3,500 مربع کلومیٹر سے زیادہ علاقے میں مینگروو جنگلات کی بحالی اور حفاظت ہے۔

یہ منصوبہ عالمی سطح پر اپنی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ سندھ کے ساحلی علاقے میں مینگروو جنگلات سے لاکھوں کاربن کریڈٹس پیدا ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ مینگروز عام درختوں کے مقابلے 4 گنا زیادہ کاربن جذب کرتے ہیں، جو انہیں ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں بے مثال بناتا ہے۔

مزید پڑھیں:جنگلات میں خفیہ سمارٹ مائننگ کی تیاریاں، بنائے گئے ایس او پیز میں کیا ہے

وزیر جنید انور نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں مینگروو کی بحالی کے پروگرام کامیابی سے جاری ہیں اور یہ ساحلی جنگلات سمندری کنارے کے کٹاؤ اور سیلاب سے بچاؤ کا قدرتی محافظ ثابت ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مچھلی پکڑنے کے شعبے، ساحلی سیاحت اور پائیدار وسائل کے انتظام کا مستقبل مینگروو ایکو سسٹمز کی صحت سے گہرائی سے جڑا ہوا ہے، کیونکہ ان کا زوال ان اہم شعبوں کی بنیاد اور ساحلی کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

حکومت کی مینگروو کے تحفظ پر توجہ اس بات کا مظہر ہے کہ وہ قدرتی وسائل کو اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی پائیداری کو بھی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *