ایران اور افغانستان نے غزہ کی صورتحال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور افغان عبوری وزیر خارجہ امیر متقی کے درمیان اتوار کو ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ ایرانی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی اور ایک مربوط اسلامی ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران اور افغان وزرائے خارجہ نے ایران کے آبی حقوق، سرحد پار تعاون، قونصلر مصروفیت اور ایران سے افغان تارکین وطن کی واپسی میں سہولت فراہم کرنے سمیت دو طرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک نے باہمی مفادات کی بنیاد پر پائیدار مذاکرات اور توسیع شدہ علاقائی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
مزید پڑھیں: بھارتی عسکریت پسندی کی کھوکھلی نمائش ، HAL رودرا اٹیک ہیلی کاپٹرز سے جنگی مشقیں، بھارتی فوج کی جنگی تیاریوں کی ویڈیوزسیاسی تھیڑ کی عکاسی ہیں
واضح رہے کہ اسرائیل کے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری ہیں اور بمباری میں مزید 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔ دوسری جانب غذائی قلت اور بھوک سے شیر خوار بچوں سمیت کئی اور فلسطینی دم توڑ گئے، بھوک کی شدت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 127 ہوگئی جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے، امداد کے منتظر 42 افراد سمیت مزید 71 فلسطینی شہید غزہ میں قحط کی صورتحال، یورپ میں مصر کے سفارتخانوں کے باہر احتجاج، رفح کراسنگ فوری کھولنےکا مطالبہ