ایشیا کپ2025 میں بھارت پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرے گا ، ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کا میچ 14 ستمبر کو ہوگا، دونوں روایتی حریف ایک ہی گروپ میں شامل ہیں۔
دونوں ٹیموں کا سپر 4 میں بھی ایک دوسرے سے مقابلہ ہوگا اور اگر کوالیفائی کیا تو پھر پاکستان اور بھارت تیسری مرتبہ فائنل میں بھی ایک دوسرے کے مدمقابل آسکتے ہیں۔
حال ہی میں ڈھاکا میں ایشین کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس ہوا جس میں ایشیا کپ کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی گئی ، بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے پہلے میٹنگ کے بنگلا دیش میں انعقاد پر اعتراض کیا گیا اور پھر آن لائن شرکت سے بھی انکار کے ساتھ ایشیا کپ کے بائیکاٹ کا بھی عندیہ دے دیا۔
تاہم آخری لمحات میں بھارتی آفیشلز آن لائن نہ صرف میٹنگ میں شریک ہوئے بلکہ ایشیا کپ کے حوالے سے حتمی فیصلہ سے قبل اپنی حکومت سے اجازت کیلیے وقت مانگا اور پھر حکومتی منظوری کے بعد ایونٹ کے لیے ہاں کردی ، جس پر اے سی سی کے صدر محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان کردیا۔
دوسری جانب بھارت میں کچھ حلقوں کی جانب سے ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ کے بائیکاٹ کی باتیں ہورہی ہیں، ابھی سوشل میڈیا پر دباؤ بڑھا کر سابق کرکٹرز پر مشتمل ٹیم بھارت چیمپئنز کو ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان چیمپئنز کے بائیکاٹ پر مجبور کیا گیا اور اب اس حوالے سے نیشنل ٹیم پر بھی دباؤ بڑھانے کی کوشش کی ہی جارہی تھی کہ بھارتی بورڈ کی جانب سے واضح کردیا گیا کہ وہ آنے والے ٹورنامنٹ میں پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرسکتے اور نہ ہی ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی اب نہ تو ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوسکتا ہے اور نہ ہی میچ کا بائیکاٹ کرسکتا ہے ، ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوچکا ہے ، بھارت ایشیا کپ کا میزبان ملک اور اس مرحلے پر کوئی بھی چیز تبدیل نہیں ہوسکتی ، ایک اعلیٰ سطح مشاورت عمل میں آئی تھی جس میں یہ سب کچھ طے ہوا ہے، اس لیے پاکستان کے ساتھ میچ بھی شیڈول کے تحت ہی کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب بھارت کے سابق کپتان سارو گنگولی نے بھی پاکستان کے ساتھ میچ کی حمایت کردی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ گروپ اے میں عمان اور عرب امارات کی ٹیمیں شامل ہیں جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 9 ستمبر سے ہوگا جبکہ فیصلہ کن معرکہ 28 ستمبر کو شیڈول ہے۔