نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہمارا پانی روکا گیا یا رخ موڑا گیا تو اسے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے واشگاف اعلان کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو کوئی بھی یکطرفہ طور پرختم نہیں کرسکتا، تینوں دریاؤں پر ہمارا حق ہے، بھارت کی جانب سے متضاد بیانات کے پیش نظر پاکستان الرٹ ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو جامع ہوں گے، بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے گا ہم تیار ہیں، جموں و کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ماضی میں سرحدوں کو کھول کر عسکریت پسندوں کو آزاد کرنا ہماری غلطی تھی۔ جب آپ ہتھیار اٹھاتے ہیں تو قانون اپنا راستہ اپناتا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارا سرفہرست ایجنڈا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کیلئےکوشاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 19اپریل کو افغانستان گیا، افغان نگراں وزرا سے بات چیت ہوئی، افغانستان سے کہا ہے کہ اپنی سر زمین دہشت گردی کیلئےاستعمال نہ ہونے دے۔
نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ او آئی سی57ممالک کی تنظیم ہے جس کے ہم بانی ممبر ہیں، اسلامو فوبیا پر او آئی سی کا مستقل اینوائے مقرر کروایا، فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا، فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔