بھارت میں ایک بار پھر دہشتگردی کے نام پر ہونے والے مبینہ ’فالس فلیگ آپریشن‘ مہادیو پربھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔ مودی حکومت پرالزام ہے کہ لوک سبھا میں اپنی عسکری ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے فالس فلیگ ’انکاؤنٹرز‘ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ’آپریشن مہادیو‘ کے تحت پہلگام حملے میں ملوث 3 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے بھارتی نیوز چینل ’وی آن‘ نے دعویٰ کیا کہ ان میں ایک سری نگر کے قریب مارا گیا مقامی شخص دہشتگردوں کا سرغنہ تھا۔
بھارتی فوج کے مطابق کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی جس میں بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا، جن میں سوویت ساختہ اے کے۔47، امریکی کاربائن، رائفل گرینیڈز اور دیگر ساز و سامان شامل ہیں۔
تاہم دفاعی ماہرین اور مبصرین اس کارروائی کو ’فالس فلیگ‘ قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق ’آپریشن مہادیو‘ میں مارے جانے والے افراد کی تصاویر میں دکھائے گئے ہتھیارغیر فعال نظر آتے ہیں، یہاں تک کہ ایک رائفل کی بیرل میں کپڑا پھنسا ہوا پایا گیا، جو کسی بھی حقیقی جھڑپ میں ممکن نہیں ہو سکتا۔
’آپریشن سندور‘ کی ناکامی چھپانے کی کوشش؟
بھارت کے فالس فلیگ آپریشنزمیں آپریشن ’مہادیو‘ کی کارروائی ایسے وقت میں انجام دی گئی جب لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی پر بحث ہو رہی تھی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا کہ ایک دن پہلے ہی دہشتگردوں کے مارے جانے کی خبر سامنے لائی گئی۔
پاکستان پر بغیر ثبوت الزامات؟
گودی میڈیا نے حسبِ روایت کسی ثبوت کے بغیر دہشتگردوں کو پاکستان سے جوڑ دیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر دہشتگرد واقعی پاکستانی تھے تو ان کے شواہد عالمی فورمز پر کیوں پیش نہیں کیے گئے؟ اس الزام کو صرف بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تاکہ اصل مسائل، مہنگائی، بے روزگاری اور اقتصادی بدحالی سے توجہ ہٹائی جا سکے۔
’بار بار ایک ہی اسکرپٹ‘
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں ہر بڑے سیاسی بحران یا الیکشن سے قبل ایسا کوئی نہ کوئی واقعہ ضرور پیش آتا ہے جس میں مبینہ دہشتگردوں کی ہلاکت، پاکستانی ہتھیاروں کی برآمدگی اور حب الوطنی کے نعروں کی گونج سنائی دیتی ہے۔ اس بار بھی لوک سبھا میں مودی کی تقریر سے ایک دن پہلے ’پہلگام انکاؤنٹر‘ کی تصویر سامنے آنا اتفاق سے زیادہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ لگتا ہے۔
بیانیہ پر سوالات بڑھتے جا رہے ہیں
مودی حکومت پر فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور اپنے حامی میڈیا کے ذریعے پاکستان دشمنی کو فروغ دینے کا الزام نیا نہیں۔ لیکن اب ان آپریشنز میں کی جانے والی مبینہ خامیوں اور ناقص اسکرپٹ نے خود ہی ان کی حقیقت بے نقاب کر دی ہے۔
کیا بھارت واقعی دہشتگردی کے خلاف سنجیدہ ہے یا یہ سب صرف ایک سیاسی تھیٹر ہے؟ یہ سوال اب عالمی سطح پر بھی اٹھنے لگا ہے۔