روس کے علاقے کامچاٹکا کے ساحل کے قریب 8.7 شدت کا طاقتور زلزلہ بدھ کی صبح ریکارڈ کیا گیا، جو کہ 2011 میں جاپان میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کے بعد دنیا بھر میں ریکارڈ ہونے والا سب سے طاقتور زلزلہ ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز پیٹرو پاولووسک-کامچاٹسکی سے 136 کلومیٹر مشرق میں واقع تھا۔ یہ علاقہ ’پیسیفک رنگ آف فائر‘ کا حصہ ہے، جو زلزلوں اور آتش فشانی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے۔
زلزلے کے بعد بحرالکاہل کے مختلف ساحلی علاقوں میں سونامی کی وارننگز اور ایڈوائزریز جاری کی گئی ہیں۔ روس، جاپان، امریکا اور دیگر جزائر میں حکام نے ساحلی رہائشیوں کو کم بلندی والے علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور ہنگامی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
جاپانی محکمہ موسمیات نے سونامی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 میٹر (10 فٹ) تک اونچی لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتی ہیں۔ محکمہ نے خبردار کیا کہ ’سونامی کی لہریں بار بار آئیں گی، لہٰذا ساحل کے قریب نہ جائیں‘۔
روس کی ایمرجنسی سروسز کی وزارت کے مطابق سونامی کی 32 سینٹی میٹر (1 فٹ) اونچی لہر کامچاٹکا کے ساحل سے ٹکرا سکتی ہے۔ حکام علاقے میں نقل مکانی کے انتظامات اور صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
امریکی نیشنل سونامی وارننگ سینٹر نے الاسکا، ہوائی اور امریکی مغربی ساحلی علاقوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے، جبکہ گوام اور مائکرونیشیا کے دیگر جزائر کے لیے بھی سونامی واچ جاری کی گئی ہے۔ ہوائی کاؤنٹی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ زلزلہ ’تباہ کن لہریں‘ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم حکام نے خبردار کیا ہے کہ خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا اور مزید آفٹر شاکس اور سونامی کی لہروں کا خدشہ موجود ہے۔
کامچاٹکا، جو کہ روس کے مشرق بعید میں واقع ایک دور دراز اور کم آبادی والا علاقہ ہے، پیسیفک ٹیکٹونک پلیٹ کی سرحد پر واقع ہے، جو اسے بڑے زلزلوں اور آتش فشاں دھماکوں کے لیے ایک حساس علاقہ بناتا ہے۔
حکام نے بحرالکاہل کے ساحلی علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور مقامی ایمرجنسی اداروں کی ہدایات پر عمل کریں، کیونکہ صورتحال اب بھی مسلسل بدل رہی ہے۔