ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے دوران، پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے لاہور، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں شہری علاقوں میں سیلاب (اربن فلڈنگ) کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔
’پی ڈی ایم اے‘ کے ڈائریکٹر جنرل نے بدھ کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران قصور، شیخوپورہ اور سیالکوٹ سمیت کئی شہروں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریائے چناب، جہلم اور راوی سمیت ان کے ملحقہ علاقوں میں بھی سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ مون سون سلسلہ 31 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے متاثرہ علاقوں میں فلش فلڈز (اچانک سیلاب) اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
راولپنڈی میں بارش کی شدت کے پیش نظر واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) نے بارش ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر کے مطابق، شہر بھر میں اب تک 80 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ گولڑہ میں 30 ملی میٹر اور باکرا میں 32 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ادھر اسلام آباد کے علاقے سیدپور میں 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان محکمہ موسمیات نے بھی 31 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مزید موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
اب تک ہونے والی شدید بارشوں سے ملک بھر میں کم از کم 279 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ پنجاب سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے جہاں 150 سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 530 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
دیگر متاثرہ صوبوں کی صورتحال درج ذیل ہے، خیبر پختونخوا میں 64 اموات، 80 زخمی، سندھ میں 25 اموات، 40 افراد زخمی، بلوچستان میں 20 اموات، 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاط برتیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور پی ڈی ایم اے و دیگر اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو ٹیمیں الرٹ پر ہیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔