اسلام آباد۔ لکی مروت میں آر پی جی حملے میں پانچ بچوں کی شہادت، بریگیڈیئر (ر) غضنفر نے فتنے الخوارج اور افغان و بھارتی کردار کو بے نقاب کر دیا
لکی مروت میں فتنے الخوارج کے آر پی جی حملے میں پانچ بچوں کی شہادت کے بعد دہشتگردوں کا گھناؤنا چہرہ ایک بار پھر سامنے آ گیا۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ غضنفر نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ہم نے بارہا اس بات کے ثبوت دیے ہیں کہ شمالی و جنوبی وزیرستان میں ہونے والی دہشتگردی کی کارروائیوں کے پیچھے افغانستان کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ (یو این) کی ایک رپورٹ میں بھی واضح طور پر ذکر ہے کہ دہشتگردی کے تمام اڈے افغانستان میں موجود ہیں، اور افغانستان کی حکومت پاکستان میں جاری دہشتگردی میں براہ راست ملوث ہے۔
بریگیڈیئر غضنفر کے مطابق، امریکہ سے بچ جانے والا اسلحہ ان دہشتگردوں کو فراہم کیا جا رہا ہے، جسے وہ پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حالیہ دنوں میں فتنہ الخوارج کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے، جس میں خاص طور پر “کواڈ کاپٹر” شامل ہیں۔ ان کواڈ کاپٹرز میں بم رکھے جاتے ہیں اور انہیں پاکستان کے مختلف علاقوں میں گرایا جاتا ہے۔
بریگیڈیئر غضنفر نے انکشاف کیا کہ اسرائیل اور بھارت بھی ان دہشتگردوں کی اس سلسلے میں معاونت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کواڈ کاپٹرز عموماً رات کے وقت آتے ہیں، اور بعض اوقات کہیں گر جاتے ہیں۔ لکی مروت کا حالیہ واقعہ بھی اسی نوعیت کا ہے، جس پر بھارت ہمیشہ کی طرح بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
بریگیڈیئر غضنفر نے وزیرستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ فتنے الخوارج انہیں بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔