وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان زمینی، فضائی اور بحری روابط کو مضبوط بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ سیاسی یکجہتی کو ٹھوس تجارتی شراکت داری میں بدلا جا سکے۔
اسلام آباد میں ایران کے وزیر برائے سڑکوں اور شہری ترقی، فرزانہ صادق کے ساتھ ملاقات کے دوران عبدالعلیم خان نے موجودہ علاقائی صورت حال کو دونوں ممالک کے لیے ’سنہری موقع‘ قرار دیا تاکہ دیرپا تعاون کی بنیاد رکھی جا سکے۔
عبدالعلیم خان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ جنگ پاکستان اور ایران کو قریب لے آئی ہے‘،’ اب وقت ہے کہ یکجہتی کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں بدلا جائے‘۔
ملاقات میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر ریلوے حنیف عباسی بھی شریک تھے۔ دونوں ممالک نے تجارتی لاجسٹکس کو بہتر بنانے اور تعاون کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا۔
عبدالعلیم خان نے ایرانی وفد کو خوش آمدید کہا اور ایران کے عوام کو اسرائیل کے خلاف کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ایرانی وزیر کو 23 اور 24 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والی علاقائی وزارتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے پاکستان کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مؤقف کی کھل کر حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور زاہدان، کوئٹہ روٹ کو جدید بنانے کی تجاویز پیش کیں۔ اس کے ساتھ ہی گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کے ذریعے میری ٹائم تعاون کے امکانات کو بھی اجاگر کیا۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے دو طرفہ تجارتی ترقی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے اور پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے تو پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے لیے بڑے تجارتی منڈیوں میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بتایا کہ اسلام آباد، تہران اور استنبول ریلوے کوریڈور کا ازسرِ نو جائزہ لیا جا رہا ہے اور پاکستان-زاہدان ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مال بردار اور مسافر ٹرینوں کی تعداد بڑھانے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
ملاقات اختتام پذیر ہوئی تو دونوں ممالک نے مربوط ٹرانسپورٹ پالیسیوں کے ذریعے باہمی تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی روابط مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔