بھارت کے وسیع رقبے پر چین کے قبضے سے متعلق راہول گاندھی کے انکشافات نے دہلی کی بنیادیں ہلا ڈالیں

بھارت کے وسیع رقبے پر چین کے قبضے سے متعلق راہول گاندھی کے انکشافات نے دہلی کی بنیادیں ہلا ڈالیں

کانگریسی رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ”سیٹلائٹ تصاویر سے ثابت ہو چکا ہے کہ 2020 میں بھارت کا 2,000 مربع کلومیٹر علاقہ چین کے قبضے میں چلا گیا اور اس حوالے سے راہول گاندھی نے کوئی من گھڑت اعداد و شمار نہیں دیے۔ حکومت نے یہ کیوں کہا کہ چین سے بات چیت جاری ہے؟ جبکہ ہماری زمین پر قبضہ ہو چکا تھا۔

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق مودی کی بنائی گئی کھوکھلی لیڈر کی شبیہ اب خود ان کی ناکامیوں تلے دبتی جا رہی ہے — اور ان میں سب سے بڑی 2020 کی گلوان ناکامی ہے۔ مودی، جنہوں نے اپنی سیاست کا محور جارحانہ قوم پرستی اور سینہ ٹھونک کر بات کرنے پر رکھا، جب چین نے 2,000 مربع کلومیٹر بھارتی دعوے والے علاقے پر قبضہ کر لیا، تو وہ مکمل خاموش ہو گئے۔ نہ تو کوئی جواب دیا، بلکہ ہر قسم کی بیان بازی سے انکار کر بیٹھے۔

اب جب اپوزیشن رہنما ان تلخ حقیقتوں کو سامنے لا رہے ہیں۔ آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق مودی دباؤ میں دکھائی دے رہے ہیں۔ “56 انچ کا سینہ” اب ایک ٹوٹتا ہوا مفروضہ بنتا جا رہا ہے، جو ایک ایسے لیڈر کو بے نقاب کر رہا ہے جو بیرونی جارحیت کے سامنے بھیگی بلی بن جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی جانب سے مستقبل میں کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھر پور جواب دیا جائیگا، ڈی جی آئی ایس پی آر

خود سنگھ پریوار کے اندر بھی اب شکوک و شبہات کھل کر زبان پر آنے لگے ہیں۔ آر ایس ایس، جو مودی کو کبھی اپنا سیاسی ہتھیار مانتی تھی، اب انہیں ایک بوجھ سمجھنے لگی ہے۔ سرحدی ناکامی، اقتصادی بدانتظامی، اور بڑھتی ہوئی ناپسندیدگی نے دنیا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی طویل مدتی سرمایہ کاری پر دوبارہ غور کرے۔

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق اشارے واضح ہیں: مودی کا سیاسی اختتام قریب ہے۔ ان کا زوال دھماکے سے نہیں بلکہ ذلت آمیز ٹوٹ پھوٹ کے ساتھ آئے گا، اور انہیں گرانے والے صرف دشمن نہیں بلکہ وہ قوتیں ہوں گی جنہوں نے انہیں کھڑا کیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *