بحریہ ٹاؤن کی مشہور روبیش مارکی نیلامی میں خریدنے والے مصور عباسی کون ہیں؟

بحریہ ٹاؤن کی مشہور روبیش مارکی نیلامی میں خریدنے والے مصور عباسی کون ہیں؟

بحریہ ٹاؤن کی مشہور روبیش مارکی کو نیب میں نیلامی سے خریدنے والے مصور عباسی معروف ڈیجیٹل میڈیا نیٹ ورک آزاد ارود کے سی اسی او ہیں اور اسلام آباد میں رئیل اسیٹیٹ کے بزنس سے 2004 سے وابسطہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مصور عباسی نے نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے خاندانی پسِ منظر کے حوالے سے بتایا کہ ان کے والد اسلام آباد میں سرکاری محکمے کے افسر رہیں اورانکا بچپن اور تعلیم اسلام آباد ہی سے ہے۔

بحریہ ٹاؤن کی روبیش مارکی کو نیب نیلامی سے خریدنے انہیں ملک بھر میں شہرت حاصل ہوئی اور اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز سے متعلق تمام قانونی عوامل کی تکمیل پر نیلامی کا عمل شروع کیا گیااور اس سے پہلے بھی انہوں نے بحریہ ٹاؤن میں جڑواں شہروں کی بیشتر ہاؤسنگ سوسائیٹیز میں ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے وسیع تجربہ ہے۔

روبیش مارکی کے رقبے اور مالیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری پراپیگنڈہ کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ بحریہ ٹاؤن کی روبیش مارکی کا مجموعی رقبہ 27 کنال پر مشتمل ہےیہ رقبہ اگر کمرشل پلازہ یا دیگر کمرشل ایکٹیویٹی میں ہوتا تو مالیت اربوں روپے ہوتی اور کیونکہ وہاں پر مارکی قائم ہے تو اسی وجہ سے نیلامی میں انہوں نے یہ پراپرٹی ساٹھ کروڑ میں خریدی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا پر اس کی مالیت کے حؤالے سے کہا جا رہا ہے کہ اس کی مالیت 2 ارب روپے ہیں اگر ایسا ہے تو جو اس پراپرٹی کو 2 ارب کی فروخت کر سکتے ہیں وہ آکر فروخت کریں اور منافع کما لیں۔

مصور عباسی نے مزید واضح کیا کہ گزشتہ 20-25 سال میں وہ پراپرٹئ کےبزنس سے وابسطہ ہیں اور اس سے قبل بھی اس سے بڑی پراپرٹیز خرید چکے ہیں اورروبیش مارکی کی خریداری پر گمراہ کن پراپیگنڈہ کیا گیا کہ اسے کسی اور کیلئے خریدا گیا اس حوالے سے مصور عباسی نے واضح کیا کہ جن کے حوالے سے پراپیگنڈہ کیا گیا انہیں اس زرا سے پراپرٹی میں کیا دلچسپی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے روبیش مارکی کے مالیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری پراپیگنڈہ بارے کہا کہ
اسلام آباد میں ایک 10 مرلے کےایک کمرشل پلاٹ کی قیمت کروڑوں روپے ہے اور ان پلاٹس کی مجموعی مالیت روبیش مارکی سے بہت زیادہ ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ بحریہ ٹاؤن خالی ملک ریاض کی پراپرٹی نہیں ہے یہاں پر ہزاروں پاکستانیوں کی انویسٹمنٹ ہے اور اس حوالے سے ان لوگوں کو پریشانئ کی ہر گز ضرورت نہیں ہے کیونکہ حکومت اور متعلقہ محکمے وہاں کے ریائشئ ہزاروں اور لاکھوں افراد کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *