بھارتی انتہاپسند تنظیم کے سابق ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی رہنما دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
یشونت شندے نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں پر دہشت گردی کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں جبکہ اصل میں یہ تنظیمیں خود ایسے واقعات میں شامل ہیں۔
انہوں نے مہاراشٹر بم دھماکے کی مثال دی، جس میں وشوا ہندو پریشد کے ایک رکن سمیت دو افراد ہلاک ہوئے تھے، مگر اس کیس میں مسلمانوں کو ملوث کیا گیا اور عدالت نے ثبوت نہ ہونے کی بناء پر تمام ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
یشونت شندے کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے ارکان نے مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں ایک مسجد میں بم بنانے کی کوشش کی، جس میں راکیش ڈھویڈے اور روی دیو شامل تھے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس کے ایک رہنما، اندریش کمار نے انہیں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے کہا تھا۔
اس سلسلے میں یشونت شندے نے سپریم کورٹ میں درخواست بھی دی لیکن عدالت نے ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے عدالتوں پر دباؤ کی وجہ سے خاموشی اختیار کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یشونت شندے نے مزید کہا کہ مودی حکومت اور آر ایس ایس ہندوتوا نظریے کے تحت ریاستی دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔