بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویودی نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ حکومت ہند نے ’آپریشن سندور‘ کے دوران بھارتی افواج کو پاکستان کے خلاف کارروائی کے لیے مکمل اختیارات دے دیے تھے۔ اوپیندر دویودی کا یہ تازہ بیان ان دعوؤں سے متصادم ہے جن میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے پاکستانی فوجی تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
جنرل اوپیندر دویودی نے آئی آئی ٹی مدراس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ’یہ پہلی بار تھا کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’اب بس بہت ہو چکا‘ جس پر’تینوں افواج کے سربراہ متفق تھے کہ اب کچھ کرنا ہوگا‘۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ہمیں مکمل فری ہینڈ دیا گیا اور کہا گیا کہ ’آپ خود فیصلہ کریں کہ کیا کرنا ہے‘۔ مودی سرکار کی جانب سے یہ اعتماد اور سیاسی لیڈر شپ اور وضاحت ہم نے پہلی بار دیکھی‘۔
اوپیندر دویودی نے کہا کہ ’آپریشن سندور‘، جو 7 مئی کو شروع ہوا، کا مقصد 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے فالس فلیگ حملے کا جواب دینا تھا، جس میں 26 افراد مارے گئے تھے۔ بھارتی افواج نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔
#WATCH | Speaking on Operation, Chief of Army Staff (COAS) General Upendra Dwivedi says, “…On 23rd, we all sat down. This is the first time that RM (Defence Minister Rajnath Singh) said, ‘enough is enough’. All three chiefs were very clear that something had to be done. The… pic.twitter.com/aSFRXsS2qn
بھارتی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندردویودی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان نے جوابی کارروائی میں گولہ باری، ڈرون حملوں کی کوشش اور فضائی دفاعی اقدامات کیے، جس پر بھارت نے سخت ردِعمل دیتے ہوئے 11 سے زیادہ پاکستانی فوجی اڈوں پر موجود ریڈار، مواصلاتی مراکز اور ہوائی اڈے تباہ کیے، جن میں اسلام آباد کا نور خان ایئر بیس بھی شامل تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے بھی حکومت کی ’سیاسی حمایت‘ کو آپریشن کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ قرار دیا۔انہوں نے بینگلورو میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ’ ایک اہم وجہ یہ تھی کہ حکومت کی طرف سے واضح سیاسی حمایت حاصل تھی۔ ہمیں کوئی بیرونی رکاوٹ نہیں تھی۔ جو بھی پابندیاں تھیں وہ ہماری اپنی طے کردہ تھیں‘۔
جنرل دویودی نے پاکستان کے اس دعوے پر طنز بھی کیا جس میں پاکستان نے کہا تھا کہ وہ جھڑپوں میں کامیاب رہا۔ انہوں نے پاکستان کے آرمی چیف سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ اگر آپ کسی پاکستانی سے پوچھیں گے کہ آپ جیتے یا ہارے، تو وہ کہے گا، ‘ہمارے چیف فیلڈ مارشل بن گئے ہیں، ہم ضرور جیتے ہوں گے‘۔
موقف میں تبدیلی
بھارتی اعلیٰ فوجی قیادت کے حالیہ بیانات اس پچھلے بیانیے کے برعکس ہیں جس میں کہا جا رہا تھا کہ حکومت نے آپریشن کو محدود رکھنے کی ہدایت کی تھی تاکہ پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
اب جب کہ جنرلز کھل کر کہہ رہے ہیں کہ حکومت نے مکمل آزادی دی تھی، تو یہ بھارت کے بدلتے ہوئے اسٹریٹیجک رویے میں ایک بڑی تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، جو مکمل جھوٹ پر مبنی ہے، بھارتی فوجی قیادت کے اپنے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے جس سے بھارتی فوج کی نا اہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج کی جانب سے یہ اعتراف کر لینا کہ حکومت نے انہیں پاکستان کے خلاف فوجی آپریشن کے کھلے اختیارات دے رکھے تھے تو پھر یہ آپریشن ناکام کیوں ہوا، بھارتی فوج عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔