نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کے ساتھ ایک اہم ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان جاری دوطرفہ تعلقات، تعاون کے مختلف شعبوں اور مستقبل میں شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے اس امر پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی کے تاریخی و برادرانہ تعلقات کو سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور عوامی سطح پر مزید مستحکم بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس مکالمے کے دوران خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی سطح پر رونما ہونے والی اہم پیش رفت پر بھی گفتگو ہوئی۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک نہایت سنگین انسانی المیہ قرار دیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیل کی جانب سے مکمل فوجی قبضے کے منصوبے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے نہتے عوام تک بلا تاخیر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جانا چاہیے، تاکہ جنگ سے متاثرہ شہریوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور انسانی حقوق کی پامالی پر جواب دہ بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے اور اسے جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود حاصل استثنا کا خاتمہ ضروری ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی، عالمی امن، انصاف اور انسانی حقوق کے فروغ کے لیے مشترکہ سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے، اور غزہ کے مظلوم عوام کے حق میں اپنی اخلاقی، سیاسی اور انسانی حمایت ہر سطح پر جاری رکھیں گے۔