ہتھیار نہیں دے سکتے، غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی نہیں ہونے دوں گا، جرمن چانسلر

ہتھیار نہیں دے سکتے، غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی نہیں ہونے دوں گا، جرمن چانسلر

جرمن چانسلر فریڈرش مرز نے کہا ہے کہ غزہ جنگ میں استعمال کے لیے ہتھیار نہیں دے سکتے، غزہ میں لاکھوں شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈالنے والا حل قبول نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ غزہ خالی کرانے کی منصوبہ بندی ناقابلِ قبول ہے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی نہیں ہونے دوں گا، اسرائیلی حکومت سے کچھ معاملات پر اختلاف ہے اسرائیل سے یکجہتی کا مطلب ہر حکومتی فیصلے کی حمایت نہیں۔

فریڈرش مرز نے واضح کیا کہ ہتھیاروں کی شکل میں فوجی مدد دینے کا ارادہ نہیں اسرائیلی کابینہ کا غزہ میں فوجی تصادم بڑھانے کا فیصلہ حیران کن ہے اس فیصلے کے ردعمل میں ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی آرمی چیف کو بھی نیتن یاہو کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں سیکڑوں سابق انٹیلی جنس و سیکیورٹی اہلکار اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اسرائیل کے اندر سے آنے والی آوازیں میرے مؤقف پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

اس سے قبل جرمنی نے اسرائیل کو تمام فوجی برآمدات معطل کردی ہیں جو غزہ میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔

چانسلر فریڈرک مرز نے جمعہ کے روز اس فیصلے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی کہ سیکیورٹی کابینہ نے محصور فلسطینی علاقے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

چانسلر نے کہا کہ ان حالات میں ، جرمن حکومت فوجی سازوسامان کی کسی بھی برآمدات کی اجازت نہیں دے گی جو غزہ کی پٹی میں استعمال ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ذریعے سخت ترین کارروائی ، جو اسرائیلی کابینہ نے گذشتہ رات منظور کی تھی ، اس سے جرمنی کی حکومت کو یہ دیکھنا مشکل ہو گیا ہے کہ یہ اہداف کیسے حاصل کیے جائیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *