بلوچستان میں تخریب کاری کی منظم کوششیں ناکام، بی ایل اے کا اہم دہشتگرد گرفتار، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

بلوچستان میں تخریب کاری کی منظم کوششیں ناکام، بی ایل اے کا اہم دہشتگرد گرفتار، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں جنہیں سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا ہے۔

پیر کو اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے انکشاف کیا کہ کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق رکھنے والے مجید بریگیڈ کے ایک اہم دہشتگرد اور سہولت کار پروفیسر محمد عثمان کو کوئٹہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بی ایل اے کا اہم رکن، تعلیمی ادارے سے وابستہ پروفیسر گرفتار

سرفراز بگٹی کے مطابق گرفتار ملزم محمد عثمان ایک سرکاری تعلیمی ادارے میں لیکچرار کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا اور اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپ پر بیرون ملک بھی جا چکا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’جو شخص اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کرتا ہے، وہ کس طرح بلوچستان میں محرومی کا دعویٰ کر سکتا ہے‘؟۔ محرومیاں کا بیانیہ ریاست دشمن عناصر ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں تخریب کاری کی منظم کوششیں ناکام، بی ایل اے کا اہم دہشتگرد گرفتار، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

گرفتار پروفیسر پر الزام ہے کہ اس نے موٹر سائیکل پر ایک دہشتگرد کو حملے کی جگہ تک پہنچایا اور وہ بی ایل اے کے سب سے خفیہ اور خطرناک ونگ ’مجید بریگیڈ‘ کا سرگرم رکن تھا۔ مزید برآں، کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے حالیہ خود کش حملے میں بھی یہی نیٹ ورک ملوث پایا گیا، جس میں 32 معصوم شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔

بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صوبے کو ایک بڑی تباہی سے بچا لیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دہشتگرد 14 اگست کے موقع پر تخریب کاری کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاکہ پاکستان کے یوم آزادی کو خون آلود بنایا جا سکے۔

دشمن خواتین کو بلیک میل کر کے استعمال کر رہے ہیں

پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ نے اس افسوسناک امر پر بھی روشنی ڈالی کہ دشمن عناصر بلوچستان میں خواتین کو بلیک میل کر کے دہشتگردی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ ایسے عناصر سے دور رہیں اور ریاستی اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

محرومیوں کا بیانیہ محض پروپیگنڈا ہے

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں جو ’محرومیوں‘ کی کہانیاں سنائی جاتی ہیں، وہ زمینی حقائق پر مبنی نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی مہم کے تحت پھیلایا جانے والا پروپیگنڈا ہے۔ ان کے مطابق سیاسی جماعتیں بھی بعض اوقات دانستہ یا نادانستہ اس پروپیگنڈے کا حصہ بن جاتی ہیں۔

سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ دہشتگردوں کے لیے ریاستی حکمت عملی اب مختلف ہو گی اور سہولت کاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اجتماعی سزا کے قائل نہیں اور جو بھی بے گناہ ہو، اسے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔

بلوچستان کے عوام گمراہ عناصر سے دور رہیں

وزیراعلیٰ بلوچستان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کا ساتھ نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم ملک توڑنے والوں کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، بلکہ آخری حد تک جائیں گے‘۔

مزید پڑھیں:بلوچستان کے نوجوان سمجھدار، پاکستان کے ساتھ مخلص، عوام خود دہشتگردوں کی نشاندہی کریں، ڈی جی آئی ایس پی آر

واضح رہے کہ یہ کارروائی ایک جانب جہاں ریاستی اداروں کی کامیابی کا ثبوت ہے، وہیں یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ دشمن اب بلوچستان کے تعلیمی اداروں، خواتین اور معصوم شہریوں کو استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بلوچستان کے عوام ہوشیار رہیں اور ہر اس بیانیے کو مسترد کریں جو ریاست پاکستان کے خلاف ہو۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *