صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ سے تباہی، 15 افراد جاں بحق

صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ سے تباہی، 15 افراد جاں بحق

خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں کلاؤڈبرسٹ اور لینڈسلائیڈنگ نے تباہی مچادی ، متعدد افراد ریلے میں بہہ گئے اور مختلف حادثات میں 15 افراد  جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق  صوابی کے علاقے علادالاوڑی گدون میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں 12  گھر ڈوب چکے ہیں ، شہری جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے، 70 سے زائد محصور افراد کو سیلاب سے ریسکیو کرلیا گیا۔

صوابی کی تحصیلوں رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں طوفانی بارش کے بعد گھروں میں پانی داخل ہوگیا ، جس کے بعد لوگوں نے جانیں بچانے کے لیے چھتوں پر پناہ لی، سٹیفہ موڑ گدون میں سیلابی ریلے میں کئی لوگ پھنس کر رہ گئے، متاثرہ افراد نے جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر پناہ لے لی ہے اور امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ دور افتادہ پہاڑی علاقے گدون امازئی کے گاؤں سرکوئی پایاں میں بھی مکان کی چھت گرگئی، ملبے تلے دب جانے سے 4 افراد جاں بحق اور 7زخمی ہوگئے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں، لاشوں اور زخمیوں کو ٹوپی ہسپتال لایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی میں بونداباندی، ملک میں بارشیں 22 اگست تک جاری رہنے کی پیشگوئی

طوفانی بارش کے بعد جہانگیرہ روڈ امبار و کنڈہ موڑ پر بھی ہر طرف پانی جمع ہوگیا، تورڈھیر میں نجی سکول کی دیوار منہدم ہوگئی، ایک مقام پر پوری وین چھت تک پانی میں ڈوب گئی۔

ڈپٹی کمشنر صوابی نصراللہ خان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دالوڑی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ سے کئی گھر ڈوب گئے ہیں، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی ریلے کا بہاؤ بہت تیز ہے، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈسلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔

ڈی سی صوابی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، ہری پور اور مردان سے بھی ریسکیو ٹیموں کو بلا لیا گیا ہے۔

صوابی میں کلاوڈ برسٹ  واقعہ سے متعلق  وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے  کمشنر مردان اور دیگر حکام سے رابطہ کیا اور ڈیٹی کمشنر صوابی کو فوری طور پر متاثرہ علاقے میں پہنچنے اور ریسکیو سرگرمیوں کی نگرانی کی ہدایت کی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تمام دستیاب وسائل، ریسکیو اور امدادی ٹیمیں جلد متاثرہ علاقے میں پہنچائی جائیں، ملحقہ اضلاع سے بھی ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقہ روانہ کی جائیں، لوگوں کو ریسکیو کرنے اور ان کی جانیں بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔

ادھر نوشہرہ کی تحصیل پبی میں مکان کی خستہ حال چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہو گئے، پشاور میں موسلادھار بارش کے بعد مختلف مقامات پر برساتی نالے ابل پڑے، یونیورسٹی روڈ، کوہاٹ روڈ، رام داس بازار، صدر بازار، پیپل منڈی، محلہ خداداد اور قصہ خوانی میں ہر جانب پانی ہی پانی نظر آرہا ہے۔

سوات کےشہر مینگورہ کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال ہے، ہری پور میں کھولیاں بالا کے برساتی نالے سے بڑا آبی ریلا گزر گیا، جس سے ہری پور کو ایبٹ آباد سے ملانے والی شاہراہ قراقرم بند ہوگئی۔

شاہراہ ریشم سے ریلا گزرنے سے دونوں ٹریک پر ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا، ریلوے روڈ بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگیا، ایبٹ آباد اور اطراف میں مسلسل بارشوں سے سڑکیں جھیل کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پی ڈی ایم اے : پنجاب میں سیاحوں کو دو دن کیلیے خصوصی ہدایات جاری

کاکول روڈ اور شاہرا قراقرم پانی میں ڈوب گئیں، لورا ندی ہرو کا پل بیٹھ جانے سے قریبی علاقوں کا رابطہ منقطع ہوگیا، کئی مقامات پر مضبوط درخت بھی اکھڑگئے۔

راولا کوٹ اور مضافات میں موسلادھار بارش سے ندی نالے بپھر گئے، شاہراہ غازی ملت پر لینڈ سلائیڈنگ سے راولپنڈی روڈ ہیوی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی، چہڑھ نالہ میں شدید طغیانی سے ہجیرہ راولاکوٹ روڈ بند ہو گی، متعدد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو سفر سے اجتناب کی ہدایت کر دی، بلدیہ اڈہ کے قریب دکانوں اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا، ندی نالوں کے قریب کی آبادی کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کا انتباہ جاری کر دیا گیا۔

ہری پور میں شاہ مقصود کے قریب برساتی نالے کا سیلابی ریلا وین بہا کر لے گیا، وین خالی ہونے کے باعث کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا، ریسکیو ٹیم وین کو برساتی نالے سے نکالنے میں مصروف ہے۔

خانپورڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے تجاوز کر گئی، خانپورڈیم کے سپیل ویزکھول دیے گئے، انتظامیہ اورادارے ہائی الرٹ پر ہیں، ڈیم سے پانی کا اخراج براستہ ندی ہرو دریائے اٹک میں کیا جا رہا ہے۔

 پنجاب کے کئی اضلاع میں بارش

دوسری جانب پنجاب کے مختلف اضلاع میں کہیں رم جھم پھوار پڑی پڑی تو کہیں موسلادھار بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا، ملتان میں خوب بارش ہوئی تو شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب،لینڈ سلائیڈنگ ، شمالی علاقہ جات کی کونسی سڑکیں بند ہیں؟ جانیے

چکوال کی تحصیل کلرکہار میں تیز بارش سے نشیبی علاقے ڈوب گئے، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان پر بھی ہر جانب تالاب جیسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

این ڈی ایم اے نے  پنجاب، خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادل پھٹنے کے خطرات سے خبردار کر دیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا رواں سپیل 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *