خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں اور وفاقی دارالحکومت سمیت شمالی پاکستان کے کئی شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث شہری خوفزدہ ہو کر گھروں، دفاتر اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم عوام میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
متاثرہ علاقے
زلزلے کے جھٹکے سب سے زیادہ پشاور اور اس کے گردونواح، سوات، مینگورہ، چترال، ایبٹ آباد، صوابی، مردان، چارسدہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں محسوس کیے گئے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بھی جھٹکوں کی شدت کو محسوس کیا گیا۔
شہریوں کا ردعمل
زلزلہ محسوس ہوتے ہی شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ دفاتر، بازاروں، اور تعلیمی اداروں سے لوگ باہر نکل آئے اور کھلے میدانوں میں جمع ہو گئے۔ کئی مقامات پر لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے دکھائی دیے جبکہ سوشل میڈیا پر زلزلے سے متعلق معلومات تیزی سے پھیلنے لگیں۔
زلزلے کی شدت اور گہرائی
زلزلے کی شدت، مرکز اور گہرائی سے متعلق حتمی معلومات ابھی تک محکمہ موسمیات یا زلزلہ پیما مرکز کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہیں۔ تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلہ درمیانی شدت کا تھا اور اس کا مرکز افغانستان یا پاکستان کے سرحدی پہاڑی علاقوں میں ہو سکتا ہے، جو عام طور پر اس خطے میں زلزلہ خیز علاقہ سمجھا جاتا ہے۔
ممکنہ بعد از جھٹکے اور احتیاط
زلزلہ ماہرین کے مطابق اس نوعیت کے زلزلوں کے بعد آفٹر شاکس آنے کا بھی امکان ہوتا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر عمارتوں میں داخل نہ ہوں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں۔