پاکستان کا اقوام متحدہ میں دہرے معیار پر احتجاج، مسلمان ہی کیوں؟، سلامتی کونسل کی دہشتگردوں کی فہرست پر سوالات اٹھا دیے

پاکستان کا اقوام متحدہ میں دہرے معیار پر احتجاج، مسلمان ہی کیوں؟، سلامتی کونسل کی دہشتگردوں کی فہرست پر سوالات اٹھا دیے

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل پر دہشتگردی کے خلاف دہرا معیار اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کونسل کی دہشتگردوں کی فہرست میں تمام افراد مسلمان ہیں، جبکہ غیر مسلم انتہا پسند احتساب سے بچ نکلتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فوج کی شیخیاں پھر بے نقاب، آپریشن سندور پر ’اے پی سنگھ ‘ کے نئے دعوے زمینی حقائق سے کوسوں دور

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جس کا موضوع ’دہشت گردی سے عالمی امن کو لاحق خطرات‘ تھا، سفیر عاصم افتخار نے اس صورتحال کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کو دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے غیرجانبدار اور انصاف پر مبنی حکمت عملی اپنانی چاہیے۔

انہوں نے دہشتگردی کی بدلتی شکلوں، خاص طور پر آن لائن شدت پسندی اور ڈیجیٹل مالیاتی معاونت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے ورغلا رہے ہیں، اور یہ خطرہ عالمی سطح پر بڑھتا جا رہا ہے۔

سفیر نے بھارت پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ پاکستان میں ریاستی دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے اور رواں سال مئی میں 54 بے گناہ پاکستانیوں کی شہادت کا ذمہ دار ہے۔

بھارت کا نام لے کر انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا سب سے بڑا علاقائی حریف دہشت گردی کو پاکستان میں اسپانسر کر رہا ہے۔ یہ دہشت گرد ایجنٹوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے، ان کی پشت پناہی کرتا ہے اور سرحد پار ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی ٹارگٹڈ قتل کروا رہا ہے۔

رواں سال مئی میں بھارت کی کھلی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر نے مزید کہا کہ بھارت نے انسدادِ دہشتگردی کے جھوٹے بہانے کے تحت دانستہ اور بلا امتیازعام آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا، شہید ہونے والوں میں 15 بچے اور 13 خواتین بھی شامل تھیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی، بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کے درمیان تعاون، تربیتی کیمپوں کی صورت میں، پاکستان اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے افغانستان میں داعش خراسان کے پھیلاؤ پر بھی عالمی برادری کو خبردار کیا۔

مزید پڑھیں:ایران جوہری ہتھیار بنانے سے چند ہفتے دور تھا، امریکی حملے میں کوئی ایرانی ایٹمی تنصیب باقی نہیں بچی، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

عاصم افتخار نے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے خلاف عالمی ردعمل میں انصاف، شفافیت اور سیاسی مفادات سے پاک حکمت عملی کو اپنایا جائے، اور غیرقانونی قبضے کے خلاف عوامی جدوجہد کو دہشتگردی سے الگ سمجھا جائے۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا نوٹس لے اور سلامتی کونسل کی فہرستوں کو نئے عالمی خطرات کے مطابق ازسرِ نو ترتیب دے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ میں ایک مرتبہ پھر دہرے معیار اور سیاسی ایجنڈوں پر مبنی انسدادِ دہشتگردی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے عالمی ادارے سے منصفانہ، جامع اور غیرجانبدار پالیسی اپنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *