دنیا کے رحمدل جج فرینک کیپریو نے موت سے قبل ویڈیو پیغام میں کیا کہا؟

دنیا کے رحمدل جج فرینک کیپریو  نے موت سے قبل ویڈیو پیغام میں کیا کہا؟

’دنیا کے سب سے اچھے جج‘ فرینک کیپریو، جنہوں نے اپنے مہربان مزاج کی بدولت سوشل میڈیا پر دل جیتے، لبلبے کے سرطان سے لڑتے ہوئے 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔

فرینک کیپریو اپنے ریئلٹی کورٹ ٹی وی شو ’کاٹ اِن پروویڈنس‘ کے لیے جانے جاتے تھے، جہاں وہ ٹریفک خلاف ورزیوں سے لے کر فوجداری جرائم تک کے مقدمات سنتے تھے۔

ان کے انسٹاگرام پر 33 لاکھ اور ٹک ٹاک پر 16 لاکھ فالوورز تھے، سوشل میڈیا پر اپنے تعارف میں وہ کہتے ہیں کہ انہیں ’دنیا کے سب سے اچھے جج‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔

آنجہانی جج فرینک کیپریو نے اپنے ہسپتال کے بستر سے اپنے مداحوں کو ایک دل کو چھو لینے والا پیغام بھیجا ۔

فرینک کیپریو کے سوشل میڈیا میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کردہ 58 سیکینڈز کی ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس میں نے آپ سے گزارش کی تھی کہ میرے لیے دعا کریں، یہ واضح ہے کہ آپ نے میرے لیے دعائیں کی جن کی بدولت میں مشکل ترین وقت سے گزر کر یہاں تک پہنچا ہوں ، بدقسمتی سے مجھے ایک بار پھر آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے کیونکہ میں ایک بار پھر اسپتال میں داخل ہوگیا ہوں.

انہوں نے کہا، “میرے دل کی گہرائیوں سے، میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے میرے لیے دعا کی اور مجھے پیار سے بھرے پیغامات بھیجے۔ آپ کے الفاظ اور حوصلہ افزائی میرے اور میرے خاندان کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔ ہم واقعی شکرگزار ہیں، اور مجھے امید ہے کہ آپ آج ہمیں اپنی دعاؤں میں رکھیں گے۔”

دسمبر 2023 میں لبلبے کے کینسر کی تشخیص کے بعد مشہور امریکی جج نے 24 مئی 2025 کو اپنے مداحوں کو خوشخبری دیتے ہوئے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر ایک ویڈیو میں اعلان کیا کہ ان کا اس مرض کا علاج ختم ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی شہرت یافتہ امریکی جج فرینک کیپریو چل بسے

فرینک کیپریو، یا فرانسسکو کیپریو، ایک امریکی جج اور وکیل ہیں جو 1936 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1985 سے پروویڈنس میونسپل کورٹ، رہوڈ آئی لینڈ کے چیف جج کے طور پر خدمات انجام دیں، اور 10 سال تک اعلیٰ تعلیم کے لیے رہوڈ آئی لینڈ بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

حالیہ برسوں میں، اس نے اپنے بھائی، جو کیپریو کے تیار کردہ ٹیلی ویژن شو “Caught in Providence” میں نمودار ہونے کے بعد بین الاقوامی شہرت حاصل کی، جسے 2021 میں ڈے ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

ان کی شہرت سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیوز کے پھیلنے کے ساتھ بھی بڑھی، جس میں اسے کمرہ عدالت میں دکھایا گیا جس میں مدعا علیہان کے لیے ہمدردی، رحم اور معافی کے ساتھ ساتھ اس کی سماعتوں میں مزاح کا احساس بھی شامل تھا۔ اس نے اپنے انسانی موقف اور کمزوروں اور مظلوموں کی حمایت کے لیے “رحمدل جج” کا لقب حاصل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سوشل میڈیا انفلوئنسر کی لائیو اسٹریمنگ میں پُراسرار ہلاکت، مداح غمزدہ

سات پوتے پوتیوں سمیت پانچ بچوں کے باپ جج نے 40 سال کی سروس کے بعد گزشتہ جنوری میں بنچ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *