وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی آئی جس سے سوات، صوابی، مانسہرہ اور شانگلہ سمیت خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔
ان کے مطابق صرف خیبرپختونخوا میں 400 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ملک بھر میں اموات کی تعداد 700 سے اوپر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے نقصانات میں اضافہ ہوا، گزشتہ تباہ کن سیلاب میں سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا اور ملکی معیشت کو شدید دھچکا لگا تھا۔
وفاقی وزراء بھی امدادی سرگرمیوں میں شریک رہے۔ان کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے متاثرہ علاقوں میں سامان روانہ کیا جبکہ افواجِ پاکستان نے ریسکیو اور امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کیا۔
فوج کے جوانوں نے مشکل علاقوں تک پہنچ کر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور آپریشن کی نگرانی اعلیٰ سطح پر کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کا عمل جاری ہے اور یہ سلسلہ مکمل ہونے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام کے لیے جلد اہم اجلاس طلب کیا جائے گا۔
مزید بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی مزید مستحکم ہو رہی ہے، وہ جلد چین کا دورہ کریں گے اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔