کیا موبائل کمپنیوں نے صارفین سے اضافی پیسے وصولی کئے؟ پی ٹی اے نے وضاحت جاری کردی

کیا موبائل کمپنیوں نے صارفین سے اضافی  پیسے وصولی کئے؟ پی ٹی اے نے وضاحت جاری کردی

پاکستان کے معروف ٹیلی کام آپریٹر پر مالی سال 2023-24 کے دوران صارفین سے 6.58 ارب روپے اضافی وصول کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موبائل آپریٹرز، بشمول جاز، نے بغیر منظوری اضافی چارجز وصول کیے۔ تاہم پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ان الزامات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی اوورچارجنگ نہیں ہوئی، اور آڈٹ رپورٹ میں جن ٹیرف ایڈجسٹمنٹس کا ذکر ہے وہ مکمل طور پر پی ٹی اے قوانین کے مطابق منظور شدہ ہیں۔ پی ٹی اے نے مزید بتایا کہ تمام سرکاری ریکارڈ آڈیٹرز کو تصدیق کے لیے فراہم کر دیے گئے ہیں۔

اتھارٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے چوکس ہے، آپریٹرز کے ٹیرف پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی غیر منصفانہ تجارتی عمل کے خلاف کارروائی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں میں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی موبائل سمز بند کرنے پر اتفاق

دوسری جانب آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ا ٓڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جاز نے مالی سال 2023-24 میں صارفین سے 6.58 ارب روپے اضافی وصول کیے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے باضابطہ تحقیقات کی سفارش کی۔ آڈیٹرز کا دعویٰ ہے کہ جاز نے پی ٹی اے سے منظور شدہ ٹیرف سے زیادہ چارجز وصول کیے، جو کمزور ریگولیٹری نگرانی کو ظاہر کرتا ہے۔

جاز نے بھی ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ٹیرف پی ٹی اے سے منظور شدہ تھے اور ریگولیٹری تقاضوں پر مکمل عمل کیا گیا ہے۔ یہ تنازعہ پاکستان میں ٹیلی کام ریگولیشن اور صارفین کے تحفظ کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دے رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *