اگست کو خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت کے گاؤں ونڈا زاہد گل میں واقع ایک پرائمری اسکول کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، جہاں فتنتہ الخوارج نے ایک بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے آئی ای ڈی دھماکہ کیا۔ اس دھماکے میں اسکول کی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ افسوسناک واقعہ تعلیم دشمن عناصر کی ایک اور مذموم کوشش ہے جس سے ان کے عوام دشمن عزائم بے نقاب ہو گئے ہیں۔ فتنتہ الخوارج کا یہ سفاکانہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ گروہ نہ صرف مذہب کی روح سے ناآشنا ہے بلکہ قبائلی روایات کا بھی دشمن ہے۔
اسلام کی پہلی تعلیم علم کا حصول ہے، لیکن یہ دہشتگرد گروہ علم کے چراغ کو بجھانے کے درپے ہے۔ تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا ان کی اس علم دشمن سوچ کو ظاہر کرتا ہے جس کا مقصد معاشرتی ترقی کو روکنا اور عوام کو جہالت میں دھکیلنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فتنتہ الخوارج کا اصل مقصد شہری ڈھانچوں کو نقصان پہنچا کر خوف کی فضا قائم کرنا، مقامی ترقی کو روکنا اور نوجوان نسل کو تعلیم سے محروم رکھنا ہے۔ یہ گروہ بیرونی آقاؤں کے اشاروں پر چلتے ہوئے نہ دین کے خیرخواہ ہیں اور نہ قوم کے، بلکہ ان کا ایجنڈا صرف اور صرف تباہی، پسماندگی اور بدنظمی پھیلانا ہے۔
لکی مروت کے باشعورعوام اب اس تباہی کے سوداگر گروہ کو بخوبی پہچان چکے ہیں۔ مقامی افراد نے ریاستی اداروں کے ساتھ اپنے بھرپورتعاون کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ تعلیم، امن اور ترقی کے دشمنوں کو اپنے علاقے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سیکیورٹی فورسز نے بھی واضح کیا ہے کہ عوام کے تعاون سے تعلیم کا تحفظ ہرحال میں یقینی بنایا جائے گا۔ متاثرہ اسکول کی فوری مرمت اور دوبارہ تعمیر کا عمل جلد شروع کیا جائے گا تاکہ بچوں کی تعلیم کا سلسلہ بحال رہے۔
فتنتہ الخوارج ایک شکست خوردہ گروہ ہے جو جھوٹے بیانات اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے ذریعے عوام کو دھوکہ دینا چاہتا ہے، لیکن مقامی عوام اب ان کی سازشوں کو سمجھ چکے ہیں اور ان کی ہر چال کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔