پاکستان کی برآمدات میں جولائی 2025 کے دوران نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں امریکا کو ہونے والی برآمدات 615.199 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ سال جولائی میں 476.290 ملین ڈالر تھیں۔ اس طرح برآمدات میں 29.16 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی برآمدات کے لیے امریکا کے بعد برطانیہ دوسرے نمبر پر رہا، جہاں برآمدات کا حجم 203.051 ملین ڈالر رہا، جو کہ گزشتہ سال کے 183.303 ملین ڈالر کے مقابلے میں 10.77 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ چین تیسرے نمبر پر آیا، جہاں برآمدات 199.651 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ سال کے 160.100 ملین ڈالر کے مقابلے میں 24.7 فیصد زیادہ ہیں۔
دیگر اہم ممالک کو برآمدات کی تفصیل میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ برآمدات کم ہو کر 176.656 ملین ڈالر رہ گئیں، جو کہ گزشتہ سال 216.918 ملین ڈالر تھیں۔ جرمنی کے ساتھ برآمدات بڑھ کر 152.233 ملین ڈالر ہو گئیں، جو کہ پچھلے سال 135.463 ملین ڈالر تھیں۔
اسی طرح نیدرز لینڈز (ہالینڈ) کے ساتھ برآمدات 134.843 ملین ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال 124.547 ملین ڈالر تھیں۔ اسپین کے ساتھ برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، جو 130.399 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، پچھلے سال 106.706 ملین ڈالر تھیں۔
اسی طرح اٹلی کے ساتھ برآمدات 117.741 ملین ڈالر ہو گئیں، جو کہ پچھلے سال 96.099 ملین ڈالر تھیں۔افغانستان کے ساتھ برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی، جو 54.393 ملین ڈالر رہ گئیں، جو کہ گزشتہ سال 88.065 ملین ڈالر تھیں۔ بنگلہ دیش کے ساتھ برآمدات میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، برآمدات 60.385 ملین ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال 57.866 ملین ڈالر تھیں۔
مالی سال 2025-26 کے پہلے مہینے میں بڑے اقتصادی شراکت داروں جیسے امریکا، چین اور یورپی ممالک کو برآمدات میں اضافہ، پاکستانی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ تاہم، متحدہ عرب امارات اور افغانستان جیسے علاقائی ممالک کو برآمدات میں کمی تشویش کا باعث ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مجموعی اضافہ پاکستانی مصنوعات، خاص طور پر ٹیکسٹائل، زرعی اور ویلیو ایڈڈ اشیا کی عالمی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی مانگ، بہتر تجارتی معاہدوں اور لاجسٹکس کی بہتری کا نتیجہ ہے۔