نائجیریا میں کشتی الٹنے سے کم از کم 60 افراد ہلاک

نائجیریا میں کشتی الٹنے سے کم از کم 60 افراد ہلاک

نائجیریا کے شمالی وسطی علاقے میں ایک کشتی کے الٹنے سے کم از کم 60 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے جمعرات کو اس المناک واقعے کی تصدیق کی۔ حادثہ نائجر ریاست کے بورگو لوکل گورنمنٹ ایریا میں پیش آیا، جب زیادہ بھری ہوئی کشتی ایک درخت کے ڈوبے ہوئے تنے سے ٹکرا کر الٹ گئی۔

کشتی منگل کی صبح مالالے ضلع کے گاؤں ٹنگن سُلے سے تعزیتی دورے کے لیے دوگہ شہر روانہ ہوئی تھی۔ مقامی وقت کے مطابق تقریباً 11 بجے کشتی گوساوا کمیونٹی کے قریب دریا میں ایک درخت کے تنے سے ٹکرا گئی، جس کے بعد وہ الٹ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا اہم کارندہ افغان شہری پشاور سےگرفتار

بورگو کے لوکل گورنمنٹ چیئرمین عبد اللہ بابا آرا نے ہلاکتوں میں اضافے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ’ کشتی حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 60 ہو چکی ہے۔ 10 افراد شدید زخمی حالت میں ملے ہیں اور کئی افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں‘۔

خواتین اور بچے زیادہ متاثر

شاگومی کے ضلعی سربراہ سعدو انوار محمد، جو حادثے کے بعد موقع پر موجود تھے، نے بتایا کہ ’ کشتی میں 100 سے زیادہ افراد سوار تھے۔ ہم نے اب تک دریا سے 31 لاشیں نکالی ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ منگل کے روز 4 افراد کی تدفین اسلامی طریقے سے کی گئی۔ ان کے مطابق جاں بحق افراد میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

نائجراسٹیٹ ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے 29 اموات اور 50 افراد کی جان بچانے کی تصدیق کی، جب کہ 2 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ مقامی غوطہ خور اور امدادی کارکن تاحال علاقے میں تلاش اور بازیابی کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

نائجیریا میں کشتی حادثے عام

نائجیریا میں کشتیوں کے حادثات معمول کا حصہ بن چکے ہیں، خاص طور پر برسات کے موسم میں جب دریا میں پانی کی سطح بلند ہو جاتی ہے۔ حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی، حد سے زیادہ سواریاں، اور کشتیوں کی ناقص دیکھ بھال ان سانحات کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:مراکش کشتی حادثہ، جانبحق ہونیوالے 13 پاکستانیوں کی تصدیق

حکام نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کا شکار کشتی اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ بھری ہوئی تھی، جو کہ ایک عام مسئلہ ہے باوجود اس کے کہ بارہا وارننگز اور ضابطے جاری کیے جا چکے ہیں۔

مؤثر حفاظتی اقدامات کا مطالبہ

اس تازہ حادثے کے بعد ملک بھر میں اندرونِ ملک آبی راستوں پر حفاظتی اقدامات کو سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ حفاظتی اصولوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکا جا سکے۔

اس وقت نائجر ریاست میں درجنوں خاندان اپنے پیاروں کے بچھڑنے کا غم منا رہے ہیں، جب کہ امدادی ٹیمیں اب بھی لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ یہ واقعہ ملک میں آبی نقل و حمل کے نظام میں اصلاحات کی فوری ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *