خاتون اچانک غائب، سسرال کا جنات پر اغوا کا الزام، تحقیقات نہ ہو سکیں، 7 سال بعد تلاش کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل

خاتون اچانک غائب، سسرال کا جنات پر اغوا کا الزام، تحقیقات نہ ہو سکیں، 7 سال بعد تلاش کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل

پنجاب لاہور میں کاہنہ کے نواحی علاقے سے 6 سال قبل لاپتہ ہونے والی 2 بچوں کی ماں، 29 سالہ فوزیہ بی بی کی گمشدگی کے معاملے پر بالآخر پولیس نے مقدمہ درج کر کے اعلیٰ سطح کی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا اعلان

پولیس کے ترجمان کے مطابق فوزیہ 17 مئی 2019 کو پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی، جس کے بعد اس کے سسرالیوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’فوزیہ کو جنات اٹھا کر لے گئے ہیں‘۔ جس کے بعد نہ کوئی مقدمہ درج کیا گیا، نہ ہی خاتون کی تلاش کی گئی۔

واقعے کے 7 سال بعد معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں پہنچا، جہاں عدالت کے نوٹس اور آئی جی پنجاب کی ہدایت پر پولیس نے ایک اعلیٰ سطح کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی ہے، جو فوزیہ بی بی کی گمشدگی کی تحقیقات کرے گی۔

ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور سید ذیشان رضا کو ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جب کہ دیگر اراکین میں انویسٹی گیشن برانچ پنجاب کے ایس ایس پی عاصم کمبوہ، ایس پی ماڈل ٹاؤن لاہور محمد ایاز، ڈی ایس پی اسپیشل برانچ، ڈی ایس پی سیف سٹی، سی سی ڈی کے ڈی ایس پیز حسنین حیدر اور دانش رانجھا، ڈی ایس پی کاہنہ سرکل عثمان حیدر اور انچارج انویسٹی گیشن انسپکٹر زاہد سلیم شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:مانسہرہ تھانہ بالاکوٹ کی حدود ڈمگلہ میں کامیاب پولیس مقابلہ، مغوی کمسن بچہ بازیاب، دونوں اغواکار ہلاک

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ فوزیہ بی بی واقعی اغوا ہوئیں یا اُن کی گمشدگی کے پیچھے کوئی اور کہانی ہے۔

اہل علاقہ اور فوزیہ کے میکے والوں نے دیر سے سہی، پولیس کی اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ فوزیہ کو جلد بازیاب کروا لیا جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *