سندھ میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیرِ آب، صدر زرداری نے تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی

سندھ میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیرِ آب، صدر زرداری نے تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی

سندھ کے مختلف شہروں اور ساحلی علاقوں میں حالیہ بارش کے باعث بجلی کا نظام متاثر ہو گیا ہے اور نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں،ٹنڈوالہیار اور ڈگری میں نجی اسکولوں نے پیر کے دن تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

بدین کے تلہار، شادی لارج، ٹنڈوباگو، کھوسکی، نندو اور ماتلی سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش سے پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ ٹھٹھہ اور سجاول میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں اربن فلڈنگ اور شدید بارشوں کا خدشہ

حیدرآباد، ٹنڈوالہیار، شہدادپور، سکرنڈ اور کنڈیارو میں بھی شدید بارش ہوئی، جبکہ سانگھڑ اور شاہ پور چاکر میں بھی بادل جم کر برسے ہیں، ضلع عمرکوٹ کی تحصیل کنری میں بارش نے صورتحال سنگین کر دی ہے۔

مسلسل دوسرے روز کی موسلادھار بارش کے نتیجے میں  فصلیں زیرِ آب آ گئی ہیں، اسلام کوٹ میں 85 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے،محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ تین دنوں تک مزید بارش کا امکان ہے۔

یہ خبر بھی پڑھییں :محکمہ موسمیات کی سندھ میں 7 سے 10 ستمبر تک شدید بارشوں کی پیشگوئی

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بھارت میں گجرات اور راجستھان سرحد پر موجود بارش برسانے والا سسٹم سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کو متاثر کر سکتا ہے،کوہ سلیمان اور جنوبی پنجاب میں  انتہائی شدید بارشوں کا امکان ہے اور بعض علاقوں میں  سیلاب کا خدشہ ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی سندھ میں متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی، ضلعی اور بلدیاتی ادارے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں اور شہری علاقوں، خصوصاً نشیبی اور ساحلی مقامات پر پیشگی انتظامات یقینی بنائیں۔

صدر زرداری نے مزید کہا کہ ضلعی اور تحصیل سطح پر ریلیف مشینری اور عملہ مستعد رہے، حب ڈیم اور دیگر آبی ذخائر میں پانی کی سطح پر مسلسل نگرانی جاری رکھی جائے، انہوں نے میڈیا اور مقامی انتظامیہ سے بھی عوامی آگاہی مہم میں فعال کردار ادا کرنے اور عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *