پنجاب حکومت نے صوبے کے نوجوانوں کے لیے گرین ای ٹیکسی منصوبہ 2025 شروع کر دیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو آسان اقساط پر الیکٹرک اور ہائبرڈ ٹیکسیاں فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ معاشی طور پر خودمختار ہوں اور جدید طرزِ ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق پروگرام سے استفادہ کرنے کے لیے بنیادی شرائط رکھی گئی ہیں۔ درخواست دہندہ پاکستانی شہری ہو، پنجاب ڈومیسائل رکھنے والوں کو ترجیح دی جائے گی، عمر کی حد 21 سے 45 سال ہوگی، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور درست ڈرائیونگ لائسنس لازمی ہوگا۔ منصوبہ خاص طور پر کم آمدنی والے افراد کے لیے بنایا گیا ہے تاکہ وہ آسان شرائط پر گاڑی حاصل کر کے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکیں۔
اہم دستاویزات میں قومی شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ سائز تصویر، ڈومیسائل یا یوٹیلیٹی بل اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات شامل ہیں۔ اگر کوئی شخص ایک سے زیادہ گاڑیاں لینا چاہے تو اسے NTN یا کاروباری معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔
آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواست کا عمل آسان بنایا گیا ہے۔ امیدوار CNIC اور موبائل نمبر سے رجسٹریشن کرائیں گے، OTP کے ذریعے تصدیق کے بعد ذاتی معلومات، آپریشن کے لیے شہر اور گاڑی کی قسم (الیکٹرک یا ہائبرڈ ٹیکسی) کا انتخاب کریں گے۔ دستاویزات کی منظوری کے بعد بینک کی کارروائی مکمل ہوگی اور گاڑی کے حصول کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
گاڑیاں آسان اقساط اور کم ایڈوانس ادائیگی پر فراہم کی جائیں گی جبکہ حتمی قیمت اور اقساط کا اعلان باضابطہ لانچنگ کے وقت ہوگا۔ حکومت نے نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی درخواستیں بروقت جمع کرائیں کیونکہ اسکیم کی آخری تاریخ سرکاری پورٹل پر ظاہر کی جائے گی۔
منصوبے میں شامل الیکٹرک گاڑیاں ماحول دوست ہیں، یہ دھواں خارج نہیں کرتیں اور کم خرچ میں چلائی جا سکتی ہیں، البتہ ان کے لیے چارجنگ کی سہولت درکار ہے اس لیے انہیں شہری علاقوں کے لیے موزوں سمجھا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ہائبرڈ گاڑیاں ایک انجن اور ایک الیکٹرک موٹر پر مشتمل ہیں، جو لمبے اور بین الاضلاعی سفر کے لیے بھی موزوں ہیں کیونکہ انہیں ہمیشہ چارجنگ پر انحصار نہیں کرنا پڑتا۔