پاکستان کا گوادر کو علاقائی تجارتی مرکز بنانے کے لیے 5 سالہ میری ٹائم پلان کا اعلان

پاکستان کا گوادر کو علاقائی تجارتی مرکز بنانے کے لیے 5 سالہ میری ٹائم پلان کا اعلان

پاکستان نے گوادر کو علاقائی تجارتی اور لاجسٹک مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے ایک جامع اور دور اندیش 5 سالہ میری ٹائم افیئرز ایکشن پلان2029۔2025 کا اعلان کیا ہے، جس کا اہم ترین پہلو نئے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گوادر بندرگاہ کے ساتھ مربوط کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر داخلہ کی وزیراعظم کو بلوچستان کی سیکیورٹی پر بریفنگ، شہباز شریف کی گوادر سیف سٹی منصوبہ فوری شروع کرنے کی ہدایت

یہ اعلان وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے اور اس کا مقصد پاکستان کی چین، افغانستان، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اورافریقہ کے ساتھ میری ٹائم روابط کو مضبوط بنانا ہے۔

بندرگاہ اور ہوائی اڈے کا انضمام منصوبے کا مرکز

اس حکمت عملی کا اہم جزو گوادر بندرگاہ اور ہوائی اڈے کے درمیان مکمل انضمام ہے، جو ملٹی ماڈل ٹرانزٹ کو سہولت فراہم کرے گا اور خطے میں لاجسٹکس، کارگو ہینڈلنگ اور ٹرانس شپمنٹ کی استعداد بڑھائے گا۔ حکام کے مطابق یہ انضمام ملکی سطح پر رسائی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ گوادر کو عالمی سپلائی چینز کا اہم حصہ بنائے گا۔

منصوبے میں گوادر بندرگاہ کی توسیع، فری زون فیز ٹو کی تکمیل اور ایسٹ بے ایکسپریس وے فیز ٹو کی رفتار بڑھانے جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں۔

ڈیجیٹل ٹریڈ اور سمارٹ پورٹس پر زور

حکومت جدید میری ٹائم تجارت کو فروغ دینے کے لیے الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج سسٹمز اور سمارٹ پورٹ ٹیکنالوجیز اپنانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ گوادر کو چینی اور بین الاقوامی شپنگ نیٹ ورکس سے جوڑا جا سکے۔

مزید پڑھیں:گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس قائم کردیا گیا ہے، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف

منصوبے میں کولڈ اسٹوریج، ویئرہاؤسنگ اور بندرگاہ سے منسلک صنعتی زونز کا قیام بھی شامل ہے، جو علاقائی تجارت اور برآمدات میں سہولت فراہم کرے گا۔

وسیع میری ٹائم وژن

یہ ایکشن پلان صرف لاجسٹکس تک محدود نہیں بلکہ اس میں مشترکہ سمندری سائنسی تحقیقاتی مراکز، فشریز، آبی زراعت اور شپ بلڈنگ کے لیے صنعتی پارکس، بلوچستان کے ساحلوں پر سیاحتی منصوبے بھی شامل ہیں۔ یہ اقدامات ساحلی علاقوں میں سائنسی تعاون اور اقتصادی مواقع پیدا کرنے کی کوشش کا حصہ ہیں۔

تعلیم اور پائیدار ترقی پر خصوصی توجہ

منصوبے میں تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی کو کلیدی ترجیح دی گئی ہے، جس کے تحت پاکستانی اور چینی تعلیمی اداروں کے درمیان خاص طور پر لاجسٹکس، پورٹ مینجمنٹ اور فشریز کے شعبوں میں تربیتی پروگرامز اور تعلیمی شراکت داری قائم کی جائیں گی‘۔

یہ منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے گرین انرجی اور اوشن اہداف سے بھی مطابقت رکھتا ہے، جس میں سمندری وسائل کے پائیدار استعمال اور ماحولیاتی تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔

چین کے ساتھ میری ٹائم تعاون میں وسعت

وفاقی وزیر جنید انور چوہدری نے کہا کہ2029۔2025کا یہ ایکشن پلان ایک مضبوط اور پائیدار میری ٹائم معیشت قائم کرنے کے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، اور یہ  سی پیک کے تحت چین کے ساتھ اسٹریٹجک میری ٹائم شراکت داری کو مزید مضبوط بنائے گا۔

مزید پڑھیں؍گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاک چین دوستی کی اعلیٰ مثال ہے: وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ ‘یہ منصوبہ ایک اسٹریٹجک پیش رفت ہے، جو نہ صرف ہماری لاجسٹک اور بندرگاہی صلاحیت کو جدید بنائے گا بلکہ پاکستان کو خطے کے لیے ایک اہم تجارتی گیٹ وے میں تبدیل کرے گا،’ ۔

منصوبے کو 2026 کے اوائل میں باقاعدہ طور پر لانچ کیا جائے گا، جس کے مختلف مراحل میں وفاقی ادارے، صوبائی حکومتیں اور نجی شعبہ شامل ہوں گے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *