پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور نوجوانوں کو “مشن نور” سے قبل اشتعال دلانے والے نام نہاد صحافی اور یوٹیوبر، جن میں عمران ریاض خان، احمد نورانی، معید پیرزادہ، صابر شاکر، بھگوڑا عادل راجہ اور دیگر شامل ہیں، خود اس موقع پر منظر عام سے غائب رہے۔
ذرائع کے مطابق یہ افراد سوشل میڈیا پر دن رات بیانات اور ویڈیوز کے ذریعے کارکنان کو اکساتے رہے اور عوامی جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کرتے رہے، لیکن جب 20 ستمبر کا مقررہ وقت آیا تو نہ تو یہ کہیں آذان دیتے ہوئے نظر آئے اور نہ ہی ان کی کوئی ویڈیو تاحال سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بیرونِ ملک بیٹھے یوٹیوبرز، جو مبینہ طور پر بین الاقوامی ایجنڈے اور خصوصاً بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کے لیے بیانیہ سازی کرتے ہیں، مشن نور کے حوالے سے کارکنان کو متحرک کرنے میں تو پیش پیش رہے لیکن خود اس وقت منظر سے غائب ہو گئے جب کارکنان کو عملی طور پر سامنے آنے کی ضرورت تھی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو یہ حقیقت سمجھنی چاہیے کہ ایسے افراد اپنے ذاتی مفادات اور بیرونی سرپرستی کے لیے ان کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اس طرح کے نام نہاد رہنما سوشل میڈیا کی حد تک سرگرم رہتے ہیں مگر زمینی سطح پر نہ تو وہ کسی قربانی کے لیے تیار ہوتے ہیں اور نہ ہی عوامی مسائل کے حل کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشن نور کی ناکامی اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف سوشل میڈیا پر شور شرابہ کرنے سے عوام کو ساتھ ملانا ممکن نہیں، اور نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائیاں ایسے عناصر کے بجائے مثبت سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں صرف کریں۔