پاکستان کو روایتی حریف بھارت کے غرور کو توڑنے کا سنہری موقع مل گیا، ایشیا کپ سپر 4 کے مرحلے میں دونوں ٹیمیں آج ایک بار پھر دبئی کے میدان میں آمنے سامنے ہوں گی، گرین شرٹس پُرعزم ہیں کہ پچھلی شکست کا حساب چکائیں اور جیت اپنے نام کریں۔
پاکستانی ٹیم نے ہفتے کو بھرپور ٹریننگ سیشن کیا لیکن پریس کانفرنس نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا، ٹیم مینجمنٹ کا فوکس اس بات پر ہے کہ ٹاپ آرڈر اس بار بہتر کارکردگی دکھائے، صائم ایوب کی فارم اب بھی تشویش کا باعث ہے اور انہیں ذمہ دارانہ بیٹنگ کرنا ہوگی۔ فخر زمان، صاحبزادہ فرحان اور محمد حارث سے بھی رنز بنانے کی توقع ہے تاکہ مضبوط آغاز مل سکے۔
پاکستان نے یواے ای کے خلاف اپنے پچھلے میچ میں دو تبدیلیاں کیں، حارث رؤف اور خوشدل شاہ کو شامل کیا گیا، امکان ہے کہ آئندہ میچ میں حارث رؤف کو برقرار رکھا جائے گا، اس میچ میں ٹاس بھی اہم کردار ادا کرے گا کیونکہ دبئی کی پچ پر ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیموں کو اکثر فائدہ ہوتا ہے۔
بھارت کی جانب سے اکشر پٹیل کی شرکت مشکوک ہے کیونکہ وہ عمان کے خلاف میچ میں فیلڈنگ کے دوران سر پر چوٹ لگوا بیٹھے تھے، اگر وہ نہ کھیل سکے تو بھارت کا تین اسپنرز والا کمبی نیشن متاثر ہوسکتا ہے۔
بھارتی ٹیم نے عمان کے خلاف آخری گروپ میچ میں سخت مزاحمت دیکھی اور اس میچ میں بھارتی بیٹرز کو سلو پچ پر مشکلات پیش آئیں، جس سے پاکستان کے باؤلرز کو حوصلہ ملا ہے،شاہین آفریدی اپنی خطرناک سوئنگ کے ذریعے بھارت کے ٹاپ آرڈر کو مشکلات میں ڈال سکتے ہیں جیسا کہ عمان کے بولر شاہ فیصل نے شبمن گل کو جلد آؤٹ کرکے کیا تھا۔
میچ سے قبل دبئی میں ٹکٹوں کی فروخت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، شائقین ایک اور سنسنی خیز پاک بھارت مقابلے کے منتظر ہیں۔