برطانیہ کینیڈا اور آسٹریلیا نے عالمی سیاست میں ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک خودمختار ریاست تسلیم کر لیا ہے،دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ عالمی امن اور دو ریاستی حل کے لیے ان کی حمایت کی علامت ہے۔
اعلان کے مطابق دونوں ممالک فلسطینی ریاست کے قیام کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جائز حق سمجھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو اپنی الگ ریاست میں رہنے اور ترقی کرنے کا حق حاصل ہے اور دنیا کو اس حق کو تسلیم کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں :برطانیہ کی خارجہ پالیسی میں بڑی تبدیلی، فلسطینی ریاست کو تسلیم کا باضابطہ اعلان آج کیا جائے گا
برطانیہ کینیڈا اور آسٹریلیا نے واضح کیا کہ تسلیم کا عمل فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحات، جمہوری عمل اور شفافیت سے مشروط رہے گا تاکہ یہ نئی ریاست امن و استحکام کی ضامن بن سکے۔
فلسطینی قیادت نے ان فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام عالمی برادری کی فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کا ثبوت ہے اور اس سے خطے میں دیرپا امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
مبصرین کے مطابق یہ فیصلہ عالمی سیاست میں ایک نیا موڑ ہے اور اس کے بعد دیگر مغربی ممالک بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کرسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سفارتی مہم کو نئی طاقت دے گا اور خطے میں امن مذاکرات کو دوبارہ زندہ کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔