الیکٹرک بائیک اسکیم میں درخواست دینے والے افراد کے لیے بڑی خبر ہے کہ ای- قرعہ اندازی کے بعد 40 ہزار درخواست گزار اہل قرار پائے ہیں۔ وزارتِ صنعت و پیداوار نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان ایکسیلریٹڈ وہیکل الیکٹریفکیشن (PAVE) اسکیم کے تحت یہ ای- قرعہ اندازی مکمل کی۔
اس اسکیم کے ذریعے شہریوں کو سبسڈائزڈ الیکٹرک دو اور تین پہیہ گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ ای-بالٹنگ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی معاونت سے PAVE آن لائن پورٹل پر منعقد ہوئی، جس کی نگرانی ایک خصوصی کمیٹی نے کی تاکہ شفافیت، مساوات اور انصاف یقینی بنایا جا سکے۔
وزارت کے مطابق اس اسکیم کے لیے مجموعی طور پر 2 لاکھ 69 ہزار 161 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 40 ہزار افراد کامیاب قرار پائے۔ ای-بالٹنگ کے ذریعے 40 ہزار الیکٹرک دو پہیہ اور ایک ہزار تین پہیہ گاڑیاں اہل درخواست گزاروں کو الاٹ کی گئیں۔
درخواست گزار اپنی کامیابی کی جانچ وزارت کے آن لائن پورٹل پر اپنے شناختی کارڈ یا اپلیکیشن آئی ڈی کے ذریعے کر سکتے ہیں۔ سبسڈی کی رقم، ادائیگی کے طریقہ کار اور گاڑی کی حوالگی مقررہ ضابطے کے مطابق ہوگی، جبکہ مینوفیکچررز (OEMs) ڈلیوری، بعد از فروخت سروس اور وارنٹی فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔
وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار سیف انجم نے ای-بالٹنگ کا افتتاح کیا اور اسے پاکستان میں صاف اور پائیدار ٹرانسپورٹ کی جانب ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔
اسکیم کے تحت دو پہیہ گاڑیوں پر بینک لیزنگ کے ذریعے 50 ہزار روپے اور خود فنانس پر 80 ہزار روپے کی سبسڈی ملے گی، جبکہ تین پہیہ گاڑیوں پر بینک لیزنگ کے ذریعے 2 لاکھ روپے اور خود فنانس پر 4 لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
وزارت کے مطابق پاکستان ایکسیلریٹڈ وہیکل الیکٹریفکیشن اسکیم نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی (NEVP 2025-30) کے ساتھ مل کر 1 لاکھ سے زائد نئے “گرین جابز” پیدا کرے گی، مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گی اور ملک کے صنعتی ڈھانچے کو مستحکم کرے گی۔