ٹرمپ کے 20 نکات ہمارے نہیں،فلسطین پر قائداعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں، ا سحاق ڈار

ٹرمپ کے 20 نکات ہمارے نہیں،فلسطین پر قائداعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں، ا سحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے معاملے پر حکومت پاکستان قائداعظم کی پالیسی پر گامزن ہے اور صدر ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکات ہمارے نہیں ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ غزہ میں امن صرف بیانات سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے،انہوں نے بتایا کہ فلوٹیلا میں شامل پاکستانیوں کی واپسی اور سینیٹر مشتاق کی رہائی کے لیے یورپی ممالک سے تعاون حاصل کیا گیا ہے

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھرپور اندازمیں پاکستان کا مؤقف پیش کیا، جہاں نہ صرف کشمیر اور فلسطین کے مسائل اٹھائے گئے بلکہ موسمیاتی تبدیلی اور دیگر عالمی امور پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

ان کے مطابق اسرائیل کی کھلم کھلا مذمت بھی اجلاس میں ریکارڈ کا حصہ بنی،اسحاق ڈارنے مزید کہا کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عرب ممالک غزہ میں جاری خونریزی روکنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے ہماری کوشش تھی کہ چند ممالک کے ساتھ مل کر امریکا کو اس معاملے میں شامل کریں تاکہ معصوم جانوں کا قتل، بھوک اور بے دخلی روکی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک غزہ میں 64 ہزار سے زائد افراد شہید اور ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں، جب کہ درجنوں قراردادوں کے باوجود کوئی عملی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

یہ خبربھی پڑھیں :اسرائیلی وزیر اعظم کا صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ سے ملاقات سے ایک روز قبل ہی آٹھ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے ان سے غیر رسمی نشست کی جس میں غزہ کی صورتحال پر کھل کر بات کی گئی۔

اس ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے مثبت ردعمل دیا اور تجویز دی کہ وزرائے خارجہ مل کر کوئی قابلِ عمل منصوبہ تیار کریں تاکہ وہ اپنی ملاقات میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے سامنے یہ نکتہ رکھ سکیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں سے کوئی فائدہ نہ ہوا، اس لیے اب صرف عملی اقدامات ہی حالات کو بدل سکتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *