پشاور ہائیکورٹ میں ایس ایچ او بہرمند کے قتل کیس کی سماعت کے دوران وکلاء اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھاپائی ہوئی۔ وکلاء نے تین افراد کو پکڑ لیا، جس کے بعد عدالت کے احاطے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
وکلاء کا مؤقف ہے کہ سادہ کپڑوں میں موجود یہ افراد پولیس اہلکار تھے اور وہ کیس سے غیر متعلقہ ہونے کے باوجود ہائیکورٹ میں موجود تھے، واقعے کے بعد صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن امین الرحمن یوسفزئی نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔
صدر بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری بھی کی جائے گی،ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے وکلاء کے پاس شواہد ہیں وہ بار ایسوسی ایشن کے پاس جمع کرائیں، تمام ثبوت جنرل سیکرٹری کے پاس جمع کیے جائیں۔