’کاغذی شیر‘ کہنے پر پیوٹن نے امریکی صدر ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

’کاغذی شیر‘ کہنے پر پیوٹن نے امریکی صدر ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کو ’کاغذی شیر‘ کہنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت جواب دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بحیرہ اسود کے تفریحی مقام میں والڈائی ڈسکشن گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روسی افواج یوکرین میں پورے محاذ کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے جبکہ دوسری جانب تقریباً تمام امریکی قیادت والے نیٹو اتحاد اب روس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

پیوٹن نے کہا کہ ایک کاغذی شیر کیا ہوتا ہے؟ جاؤ اس کاغذی شیر سے نمٹ لو،  اگر ہم پورے نیٹو بلاک کے ساتھ لڑ رہے ہیں، ہم آگے بڑھ رہے ہیں، اس کے باوجود اگر ہم ایک ‘کاغذی شیر’ ہیں، تو خود نیٹو کیا ہے؟”

روسی صدر نے کہا کہ ’’اگر کوئی اب بھی فوجی میدان میں ہمارے ساتھ مقابلہ کرنے کی خواہش رکھتا ہے، تو وہ ضرور آگے آئے لیکن اس کے بعد روس کے جوابی اقدامات آنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی، روس کوئی کاغذی شیر نہیں ہے، نیٹو کو بھی اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے”۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ تنازع کو ہزاروں سال پرانا قرار دیدیا

انہوں نے کہا کہ نیٹو کے ارکان یوکرین کو انٹیلیجنس، ہتھیار اور تربیت فراہم کر رہے ہیں جبکہ مغربی ممالک صرف یوکرین کو استعمال کر رہے ہیں۔

پیوٹن کاکہنا تھا کہ  یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی جنگ کو مزید سنگین بنا سکتی ہے،  روسی صدر نے یورپ کی فوجی تیاریوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ماسکو اس رجحان پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ یوکرین روس سے اپنا تمام علاقہ واپس حاصل کر سکتا ہے اور روس کو ”کاغذی شیر‘‘ قرار دیتے کہا کہ اس کی معیشت ناکام ہو رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *