ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا جس میں گھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہے جبکہ کھانے پکانے کا تیل سستا ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ واررپورٹ جاری کر دی ہے جس کے بعد مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی شرح بڑھ کر 4.07 فیصد ہوگئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 19 اشیا مہنگی ہوئیں اور 12اشیاء سستی ہوئیں جبکہ 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر46.44 فیصد مہنگے ہوئے، پیٹرول 1.72 اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 1.45 فیصد مہنگا ہوا، لہسن 1.41 اور پیاز 1.22 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ سرخ مرچ پاؤڈر 0.72 فیصد، بکرے کا گوشت 0.59 فیصد، بیف 0.41 فیصد، ایک کلو بناسپتی گھی 0.22 فیصد، دہی 0.19 فیصد مہنگے ہوئے اس کے علاوہ سگریٹس سمیت دیگر اشیاء بھی مہنگی ہوئی ہیں۔
ایک ہفتے کے دوران مرغی 7.96 اور کیلے 0.78 فیصد، دال چنا 0.67 فیصد، گڑ 0.59 فیصد، آلو 0.43 فیصد، ایل پی جی 0.42 فیصد، انڈے 0.41 فیصد، پانچ لیٹر خوردنی تیل 0.30 فیصد اور دال مونگ 0.29 فیصد سستی ہوئی۔
مہنگائی کی موجودہ لہر نے عام آدمی کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے، ایک طرف گھی جیسی بنیادی ضرورت کی اشیاء مہنگی ہو رہی ہیں، تو دوسری جانب کوکنگ آئل کی قیمتوں میں کمی ایک وقتی ریلیف فراہم کر سکتی ہے۔
تاہم، قیمتوں میں یہ اتار چڑھاؤ حکومت کی پالیسیوں اور عالمی مارکیٹ کے حالات سے جڑا ہوا ہے۔ عوام کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی پر قابو پایا جائے گا تاکہ روزمرہ زندگی کچھ آسان ہو سکے۔