وزیر توانائی اویس لغاری نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں کہا کہ بجلی کی اضافی پیداوار مہنگی بجلی کی اہم وجہ ہے کیونکہ جب گرڈ میں استعمال کم ہوتا ہے تو فی یونٹ بجلی کا نرخ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صنعتی اور زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے پیکیج پر کام جاری ہے، جس میں غیر جانبدار سبسڈی شامل ہوگی اور مخصوص صارفین کو اضافی کھپت پر 8 سے 9 سینٹ کی رعایت دی جائے گی۔
اویس لغاری کے مطابق بجلی کے ٹیرف میں کمی کی گئی ہے جس کا فائدہ مالی سال 2026 میں صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔ مستقبل میں اضافی کپیسٹی چارجز میں 8 سے 9 فیصد کمی کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔
وزیر نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 میں صنعتی سبسڈی 225 ارب روپے سے کم ہو کر 74 ارب روپے رہ گئی اور ڈسکوز کے نقصانات 591 ارب روپے سے کم ہو کر 397 ارب روپے پر آگئے ہیں،انہوں نے کہا کہ جاری اصلاحات سے بجلی کے ٹیرف اور گرڈ سسٹم کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔