امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں جاری اپنے تازہ بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی بمباری عارضی طور پر روک دی ہے اور اب حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی میں کسی بھی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگر حماس نے فوری طور پر فیصلہ نہ کیا تو تمام موجودہ شرائط اور معاہداتی فریم ورک ختم کیے جا سکتے ہیں،صدر نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل نے امن معاہدے کی کوششوں کے تحت بمباری روکنے کا اقدام اٹھایا جس کی وہ قدر کرتے ہیں۔
لیکن اس عارضی وقفے سے فائدہ اٹھانا حماس کی ذمہ داری ہے، انہوں نے واضح کیا کہ مغویوں کی رہائی کے معاملے میں کسی قسم کی تاخیر نہ صرف غیرقابل قبول ہے بلکہ اس سے موجودہ امن کوششوں پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیلی بمباری کی عارضی روک کے بعد یہ وقت حماس کے لیے فیصلہ کن ہے تاکہ یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکے اور امن معاہدے کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حماس نے اس موقع کا فائدہ نہ اٹھایا تو تمام طے شدہ شرائط اور سابقہ معاہدے منسوخ ہو جائیں گے۔
امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کو دوبارہ تباہی یا کسی نئے خطرے کے ماحول میں ڈالنا کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔